حیدرآبادسوشیل میڈیا

سواپنالوک کامپلکس سکندرآباد میں مہیب آتشزدگی، 6ہلاک (تفصیلی خبر)

سوپنا لوک کامپلیکس، سکندرآبادمیں آج شام مہیب آتشزدگی میں 6 افراد بشمول 4 خواتین ہلاک ہوگئیں۔ مہلوکین میں 5 گاندھی ہسپتال میں اور ایک سکندرآباد کے خانگی ہسپتال میں دم توڑ دیا۔

حیدرآباد: سوپنا لوک کامپلیکس، سکندرآبادمیں آج شام مہیب آتشزدگی میں 6 افراد بشمول 4 خواتین ہلاک ہوگئیں۔ مہلوکین میں 5 گاندھی ہسپتال میں اور ایک سکندرآباد کے خانگی ہسپتال میں دم توڑ دیا جہاں انہیں شریک کروایا گیا تھا، دیگر 14 افراد کو ہسپتال میں شریک کروایا گیا۔

مہلوکین جن کی عمریں 20-25 برس کے درمیان ہے، وہ ورنگل، محبوب آباد اور کھمم اضلاع سے تعلق رکھتے ہیں اور عمارت سے چلائی جانے والی ایک کمپنی میں ملازم تھے۔ فائر ڈپارٹمنٹ کے ملازمین نے تقریباً 13 لوگوں کو بچالیا جو عمارت میں پھنس گئے تھے جب کہ عمارت میں تلاشی مہم شروع کردی گئی تاکہ کوئی پھنسا ہوا پائے جائے تو اس کو بچایا جاسکے۔

محکمہ آتش فرو کے عہدیداروں کے مطابق 7:30 بجے آتش زدگی کی اطلاع فون پر موصول ہوئی جس پر قریبی فائر اسٹیشنوں سے فائر ٹنڈرس روانہ کئے گئے اور آگ پر قابو پانے کی کوششوں کا آغاز کیا گیا۔ آگ عمارت کی ساتویں اور آٹھویں منزل پر لگی تھی۔بتایا جاتا ہے کہ بی بلاک کی ساتویں منزل میں شارٹ سرکٹ کے باعث آگ بھڑک اٹھی۔دم گھٹنے کے باعث 8 لوگ متاثر ہوئے تھے جنہیں ہسپتال منتقل کیا گیا جب کہ دیگر 12 افراد کو جو عمارت میں پھنس گئے تھے انہیں گھر بھیج دیا گیا۔

عہدیداروں نے کہا کہ بی بلاک کی ساتویں منزل میں شارٹ سرکٹ ہونے کا شبہ ہے جس کے باعث آگ بھڑک اٹھی جو دیگر منزلوں تک پھیل گئی۔ برقی سربراہی کو منقطع کرنے کے بعد عہدیداروں نے عمارت کے احاطہ سے لوگوں کا تخلیہ کروایا۔ عمارت میں 10 منزلیں ہیں اوریہاں تقریباً 200 پارچہ جات اور دیگر اشیاء کی دکانات اور خانگی دفاتر ہیں۔ دیکھتے ہی دیکھتے آگ کے شعلے عمارت سے لپکنے لگے جس کی وجہ سے مقامی افراد میں خوف و ہراس پھیل گیا۔آگ عمارت کے عقبی حصہ میں بھی پھیل گئی ہے۔

آگ پر قابو پانے13 فائر ٹنڈرس کا استعمال کیا گیا اورچارگھنٹوں کی کوششوں کے بعد آگ پر قابو پایا گیا۔ عمارت کی آٹھویں منزل پر کچھ لوگوں کے پھنس جانے کی اطلاع ملنے پر محکمہ کے سینئر عہدیدار بھی وہاں پہنچ گئے۔ عمارت میں پھنسے ہوئے لوگوں کو بچانے کیلئے برانٹواسکائی لفٹ ہائیڈرالک لاڈر کا بھی استعمال کیا گیا۔

بتایا جاتا ہے کہ عمارت میں پھنسے 16افراد بشمول 6 طالبات اور 2 طلبہ کو بچالیا گیا ہے جودم گھٹنے کے باعث عمارت کی چوتھی منزل میں بے ہوش پائے گئے تھے، انہیں فوری ہسپتال بھیج دیا گیا۔جن لوگوں کو بچایا گیا ان میں اومیگا کمپوٹرس کے منیجنگ ڈائرکٹر سدھیر ریڈی اور سات ملازمین تریوینی، شروانی، شیوا، پرمیلا، وینیلا، پون اور دیاکر شامل ہیں۔بڑے پیمانہ پر عمارت میں پھنسے لوگوں کی تلاشی مہم شروع کی گئی۔

ڈائرکٹر جنرل فائر سرویسس مسٹر وائی ناگی ریڈی بھی مقام حادثہ پر پہنچ گئے اور وزیر داخلہ مسٹر محمد محمود علی سے تبادلہئ خیال کیا اور انہیں بچاؤ آپریشن سے آگاہ کیا۔ ریاستی وزیر افزائش مویشیان مسٹر ٹی سرینواس یادو اور میئر جی ایچ ایم سی گدوال وجئے لکشمی بھی وہاں پہنچ گئے اور بچاؤ کاموں کا جائزہ لیا۔ مسٹر سرینواس یادو نے کہا کہ ہنوز یہ معلوم نہیں ہوپایا ہے کہ عمارت میں ابھی کتنے لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔

ڈی سی پی نارتھ زون دپتی چندنا اور ایڈیشنل کمشنر (لاء اینڈ آرڈر) وکرم سنگھ مان نے مقام حادثہ کا دورہ کیا اور محکمہ آتش فرو کے عہدیداروں کے ساتھ عمارت میں پھنسے لوگوں کو محفوظ نکالنے میں تعاون کیا۔ دونوں شہروں میں اندرون دو ماہ آتشزدگی کا یہ دوسرا بڑا واقعہ ہے۔

اس سے قبل 28/ جنوری کو ایک ہمہ منزلہ کمرشیل کامپلیکس میں پیش آئے آتش زدگی کے واقعہ میں تین افراد جھلس کر ہلاک ہوگئے تھے۔ آتش زدگی میں ساری عمارت جل گئی تھی جس کو بعدازاں حکام نے منہدم کردیا تھا چونکہ عمارت کمزور پڑگئی تھی۔آتشزدگی کے باعث عوام کی کثیر تعداد وہاں جمع ہوگئی تھی جس کے باعث ٹرافک میں بڑی دیر تک خلل رہا۔