صحافی محمد زبیر‘ ضمانت کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع
زبیر کی جانب سے پیش ہوئے سینئر ایڈوکیٹ کولن گونزالویز نے کہا کہ الٰہ آباد ہائی کورٹ نے ان کی پیشگی درخواست ِ ضمانت مسترد کردی تھی جس کے بعد انہیں گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ان کی جان کو خطرہ لاحق ہے کیونکہ لوگ انہیں ہلاک کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے اترپردیش میں آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کے خلاف درج کردہ ایک کیس میں ان کی درخواست ِ ضمانت کی جمعہ کے روز سماعت کرنے سے اتفاق کرلیا ہے۔ جسٹس اندرابنرجی اور جسٹس جے کے مہیشوری پر مشتمل ویکیشن بنچ نے جمعرات کے روز کہا کہ چیف جسٹس آف انڈیا سے منظوری ملنے پر اس کیس کو جمعہ کے روز پیش کیا گیا۔
زبیر کی جانب سے پیش ہوئے سینئر ایڈوکیٹ کولن گونزالویز نے کہا کہ الٰہ آباد ہائی کورٹ نے ان کی پیشگی درخواست ِ ضمانت مسترد کردی تھی جس کے بعد انہیں گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ان کی جان کو خطرہ لاحق ہے کیونکہ لوگ انہیں ہلاک کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔
اترپردیش میں زبیر کے خلاف تعزیرات ِ ہند کی دفعہ 295A (مذہبی جذبات کو بھڑکانا) اور آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 67 کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔ ایک تنظیم ہندو شیرسینا سیتاپور کے ضلع صدربھگوان شرن نے یکم جون کو زبیر کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔
دہلی پولیس نے 27 جون کو زبیر کو گرفتار کیا تھا۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ کے ذریعہ ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔