ضمانت کیلئے پارتھو چٹرجی اسمبلی کی رکنیت چھوڑنے تیار
پارتھوچٹرجی کے پاس فی الحال صرف بہالا ویسٹ کی اسمبلی کی رکنیت ہے۔سابق وزیر تعلیم ضمانت حاصل کرنے کے لیے اسمبلی کی رکنیت کو چھوڑنے کو تیار ہیں۔ ای ڈی نے ایک بار پھر پارتھو چٹرجی اور ارپیتا مکھرجی کو بنشال کورٹ میں پیش کیا۔
کلکتہ: سابق ریاستی وزیر پارتھو چٹرجی بنگال اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دینا چاہتے ہیں۔ پارتھو چٹرجی کے وکیل نے اس دن عدالت میں ایسا دعویٰ کیا۔ ای ڈی نے پارتھو چٹرجی کی ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ وہ بااثر ہیں۔
سابق وزیر کے وکیل نے عدالت کے سامنے دعویٰ کیا کہ پارتھواس الزام کو ختم کرنے کے لیے اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کوتیار ہیں۔ پارتھو چٹرجی پہلے ہی اپنی وزارت سے ہٹائے جاچکے ہیں۔ ترنمول کانگریس نے انہیں پارٹی کے تمام عہدوں سے ہٹا دیا ہے اور معطل کر دیا ہے۔
پارتھوچٹرجی کے پاس فی الحال صرف بہالا ویسٹ کی اسمبلی کی رکنیت ہے۔سابق وزیر تعلیم ضمانت حاصل کرنے کے لیے اسمبلی کی رکنیت کو چھوڑنے کو تیار ہیں۔ ای ڈی نے ایک بار پھر پارتھو چٹرجی اور ارپیتا مکھرجی کو بنشال کورٹ میں پیش کیا۔
سابق وزیر کی ضمانت کی دلیل دیتے ہوئے ان کے وکیل نے دعویٰ کیا کہ پارتھو ایک عام آدمی ہے۔ اس کے خلاف ماضی کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے۔ ان کی عمر بھی 72 سال ہے۔ نتیجتاً اگر اسے ضمانت مل بھی جاتی ہے تو اس بات کا کوئی خوف نہیں کہ وہ کہیں بھاگ جائیں گے۔
جرح کے دوران پارتھا چٹرجی کے وکیل نے دعویٰ کیا کہ اس واقعہ میں پارتھو خود سازش کے شکار ہوئے ہیں۔ اس کے وکیل نے اس کی عمر کا حوالہ دیتے ہوئے کسی بھی قیمت پر پارتھر کی ضمانت کی استدعا کی۔
تاہم، جیسا کہ توقع تھی، ای ڈی کے وکیل نے پارتھا چٹرجی کی ضمانت کی مخالفت کی۔ انہوں نے یہ بھی درخواست کی کہ پارتھ اور ارپیتا کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی جائے۔ ای ڈی کے وکیل نے عدالت کے سامنے یہ معلومات بھی پیش کی۔