”کوہِ نور ہیرا بھگوان جگن ناتھ کی ملکیت“
پوری میں قائم تنظیم شری جگن ناتھ سینا صدر جمہوریہ کو پیش کردہ ایک یادداشت میں کوہِ نور ہیرا بارہویں صدی کے مندر کو واپس لانے کی کارروائی میں مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔
بھوبنیشور: اوڈیشہ کی ایک سماجی و ثقافتی تنظیم نے آج دعویٰ کیا کہ کوہِ نور ہیرا بھگوان جگن ناتھ کی ملکیت ہے اور برطانیہ سے اس کی واپسی پوری کے تاریخی مندر کو کرنے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو سے مداخلت کا مطالبہ کیا۔
برطانیہ کی ملکہ الزبتھ دوم کی موت کے بعد ان کے بیٹے شہزادہ چارلس کو بادشاہ مقرر کیا گیا ہے اور قاعدہ کے مطابق 105 قیرات وزنی ہیرا جو تاج میں جڑا ہوا ہے ان کی اہلیہ ڈچیس آف کورنوال کمیلا کو حاصل ہوگا، کیوں کہ وہ شاہِ برطانیہ کے ساتھ رہنے والی ہیں۔
پوری میں قائم تنظیم شری جگن ناتھ سینا صدر جمہوریہ کو پیش کردہ ایک یادداشت میں کوہِ نور ہیرا بارہویں صدی کے مندر کو واپس لانے کی کارروائی میں مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔
سینا کنوینر پریا درسن پٹنائک نے یادداشت میں ادّعا پیش کیا ہے کہ کوہِ نور ہیرا بھگوان جگن ناتھ کی ملکیت ہے، جو ملکہ برطانیہ کے پاس تھا، مہربانی کرکے آپ ہمارے وزیر اعظم سے درخواست کریں کہ وہ کوہِ نور کو ہندوستان واپس لانے اقدامات کریں، کیوں کہ مہاراجہ رنجیت سنگھ نے اپنی وصیت میں کوہِ نور کو بھگوان جگن ناتھ کو عطیہ دینے کہا تھا۔
ودیا پٹنائک نے دعویٰ کیا کہ افغانستان کے نادر شاہ کے خلاف جنگ جیتنے پر پنجاب کے مہاراجہ رندیپ سنگھ نے کوہِ نور کو پوری بھگوان کو عطیہ دیا تھا۔ تاریخ داں و محقق انیل گھیر نے تاہم پی ٹی آئی کو بتایا کہ اس ہیرے کو فوری حوالے نہیں کیا گیا۔ رنجیت سنگھ کی 1839ء میں موت کے 10 سال بعد برطانیہ نے ان کے بیٹے دلیپ سنگھ سے ہیرا حاصل کرلیا، حالانکہ وہ جانتا تھا کہ اسے پوری کے بھگوان جگن ناتھ کو بطورِ عطیہ دیا گیا ہے۔