کھیل

ہرمن پریت ’امپائرنگ معیار‘ پر برہم

ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان خواتین کا تیسرا ون ڈے ہفتہ کو سنسنی خیز ٹائی پر ختم ہونے کے بعد کپتان ہرمن پریت کور نے امپائرنگ کے معیارات کی تنقید کی۔

ڈھاکہ: ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان خواتین کا تیسرا ون ڈے ہفتہ کو سنسنی خیز ٹائی پر ختم ہونے کے بعد کپتان ہرمن پریت کور نے امپائرنگ کے معیارات کی تنقید کی۔

ہرمن پریت نے میچ کے بعد کہا، ’’مجھے لگتا ہے کہ ہم نے اس میچ سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ کرکٹ کے علاوہ جس طرح کی امپائرنگ ہو رہی تھی، ہم بہت حیران تھے۔ اگلی بار جب ہم بنگلہ دیش آئیں گے تو ہم ذہن میں رکھیں گے کہ ہمیں اس قسم کی امپائرنگ سے نمٹنا ہوگا اور اس کے مطابق خود کو تیار کرنا ہوگا۔”

بنگلہ دیش نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں 225 رنز بنائے۔ بھارت کے 226 کے تعاقب کے دوران تین متنازع فیصلے دیے گئے۔ یستیکا بھاٹیہ سلطانہ خاتون کی گیند پر ایل بی ڈبلیو دئے جانے سی حیران رہ گئیں، جبکہ گیند ان کے پچھلے پاؤں پر کافی اونچی لگی تھی۔ حیران یستیکا پویلین لوٹنے سے پہلے کچھ دیر تک اپنی کریز میں کھڑی رہیں۔ ہندوستان کی مایوسی اس وقت بڑھ گئی جب کپتان ہرمن پریت کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ دیا گیا جب ان کے خیال میں گیند ان کے بازو پر لگی تھی۔

ہرمن پریت نے کہا، "بنگلہ دیش نے اچھی اور صورتحال کے مطابق بیٹنگ کی۔ انہوں نے لگاتار سنگل لئے جو کہ اہم تھے۔ ہم نے درمیان میں کچھ رنز دیے لیکن جب ہم بیٹنگ کر رہے تھے تو ہم نے کھیل کو بہت اچھی طرح سے کنٹرول کیا لیکن جیسا کہ میں نے پہلے کہا تھا کہ امپائرنگ کے کچھ غلط فیصلے ہوئے اور ہم امپائروں کے کچھ فیصلوں سے واقعی مایوس ہیں۔”

ہندوستان کے زخموں پر نمک اس وقت چھڑکا گیا جب دونوں ٹیموں کے اسکور برابر تھے اور ایک گیند کو کٹ کرنے کی کوشش کرتے وقت میگھنا سنگھ کو وکٹ کے پیچھے کیچ آؤٹ قرار دیاگیا۔ میگھنا اس فیصلے سے واضح طور پر مایوس تھیں لیکن امپائر کے فیصلے کی بدولت میچ برابری پر ختم ہوا۔

قابل ذکر ہے کہ ہندوستان کے پورے بنگلہ دیش دورے کے لئے ڈی آر ایس (فیصلہ جائزہ نظام) کی سہولت دستیاب نہیں تھی۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے ضوابط کے مطابق میچ ٹائی ہونے کے بعد سپر اوور ہونا تھا لیکن ‘مقررہ وقت ختم’ ہونے کی وجہ سے ایسا نہیں ہو سکا۔