یٰسین ملک کو سزائے موت دینے این آئی اے کا مطالبہ
دہشت گردی فنڈنگ کیس میں گزشتہ سال پٹیالہ ہاؤز عدالت میں سخت سیکوریٹی کے دوران سزاؤں کا اعلان کیا گیا تھا۔ مقدمہ کی سماعت کے دوران یٰسین ملک نے ٹرائیل عدالت کو بتایا تھا کہ میں کسی چیز کی بھیک نہیں مانگوں گا۔
نئی دہلی: قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) دہلی ہائی کورٹ سے رجوع ہوئی اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے صدر اور ممتاز علیحدگی پسند قائد یٰسین ملک کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا۔
جسٹس سدھارتھ مردل اور جسٹس تلونت سنگھ پر مشتمل ڈویژن بنچ 29 مئی کو اس مقدمہ کی سماعت کرے گی۔
مئی 2022ء میں یٰسین ملک کو جنہیں 2017ء کے دہشت گردی فنڈنگ کیس کے سلسلہ میں مجرم قرار دیا گیا ہے، خصوصی این آئی اے عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
خصوصی جج پروین سنگھ نے انسدادِ غیرقانونی سرگرمیاں ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت فیصلہ صادر کیا تھا، جو متوازی طور پر دوسری سزاؤں کے ساتھ زندگی بھر نافذ رہے گا۔
دہشت گردی فنڈنگ کیس میں گزشتہ سال پٹیالہ ہاؤز عدالت میں سخت سیکوریٹی کے دوران سزاؤں کا اعلان کیا گیا تھا۔ مقدمہ کی سماعت کے دوران یٰسین ملک نے ٹرائیل عدالت کو بتایا تھا کہ میں کسی چیز کی بھیک نہیں مانگوں گا۔
یہ کیس اس عدالت کے سامنے ہے اور میں اس کا فیصلہ عدالت پر چھوڑتا ہوں۔ اگر میں گزشتہ 28 سال کے دوران کسی دہشت گرد سرگرمی یا تشدد میں ملوث ہوتا، اگر انڈین انٹلیجنس اس کو ثابت کردے تو میں سیاست سے سبکدوش ہوجاؤں گا اور پھانسی کو قبول کرلوں گا۔ میں نے 7 وزرائے اعظم کے سا تھ کام کیا ہے۔