شمالی بھارت

اترپردیش کے سابق وزیر ملک کمال یوسف کا انتقال

ملک کمال یوسف کا طویل علالت کے بعد انتقال ہوگیا۔ ان کی عمر 75 برس تھی اور وہ کچھ عرصے سے علیل تھے۔ ایس پی صدر اکھلیش یادو نے ان کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ وہ سدھارتھ نگر ضلع کی ڈومریا گنج اسمبلی سیٹ سے 5 بار ایم ایل اے رہے۔

سدھارتھ نگر: سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے سینئر لیڈر اور اتر پردیش حکومت کے سابق وزیر ملک کمال یوسف کا طویل علالت کے بعد انتقال ہوگیا۔ ان کی عمر 75 برس تھی اور وہ کچھ عرصے سے علیل تھے۔ ایس پی صدر اکھلیش یادو نے ان کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ وہ سدھارتھ نگر ضلع کی ڈومریا گنج اسمبلی سیٹ سے 5 بار ایم ایل اے رہے۔

پیر کو ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے یوسف کے اہل خانہ نے کہا کہ وہ شدید بیمار تھے۔ غم کا اظہار کرتے ہوئے اکھلیش نے ٹویٹ کیا ’’بہت افسوسناک۔ کمال ملک یوسف جی جو ایس پی حکومت میں وزیر تھے کی وفات ناقابل تلافی نقصان ہے۔ خدا مرحوم کی روح کوسکون دے۔ سوگوار خاندانوں سے گہری تعزیت۔ دلی خراج تحسین‘‘۔

یوسف کے گھر والوں نے بتایا کہ ان کا علاج پہلے لکھنؤ کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں چل رہا تھا۔ جب ان کی صحت بہتر نہیں ہوئی تو ڈاکٹروں کے مشورے پر انہیں ڈومریا گنج میں واقع ان کی رہائش گاہ لایا گیا۔ ان کی طبیعت اچانک بگڑنے کے بعد اتوار کو ان کا انتقال ہوگیا۔

واضح رہے کہ ملک کمال یوسف سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے بانی رکن رہ چکے ہیں۔ انہیں 2007 میں ایس پی کی ملائم سنگھ حکومت میں وزیر مملکت بنایا گیا تھا۔ جہاں ڈومریا گنج ایک پسماندہ علاقہ سمجھا جاتا تھا، وہیں انہوں نے تعلیمی میدان میں بیداری پیدا کرنے کے لیے لڑکوں اور لڑکیوں کو انٹر کالج،یونیورسٹی کی تعمیر کروائی۔ انہوں نے غریب بچوں کو مفت تعلیم کی سہولت بھی فراہم کراتے تھے۔