بھارتسوشیل میڈیا

امیزان‘ عیسائی بنانے کیلئے پیسہ دے رہی ہے: آرگنائزر

آر ایس ایس کے انگریزی ہفتہ وار آرگنائزر نے امریکی ای کامرس کمپنی امیزان پر ہندوستان کی شمال مشرقی ریاستوں میں لوگوں کو عیسائی بنانے کے ماڈیول کومالیہ فراہم کرنے اور مشتبہ منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا۔

نئی دہلی: آر ایس ایس کے انگریزی ہفتہ وار آرگنائزر نے امریکی ای کامرس کمپنی امیزان پر ہندوستان کی شمال مشرقی ریاستوں میں لوگوں کو عیسائی بنانے کے ماڈیول کومالیہ فراہم کرنے اور مشتبہ منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا۔

تازہ شمارہ کی کور اسٹوری(سر ورق کی کہانی) میں ٹیبلائیڈ نے کہا کہ ای کامرس کی بڑی کمپنی امیزان امریکی باپٹسٹ چرچ (اے بی ایم) کے عیسائی بناؤ ماڈیول کی فینانسنگ کررہی ہے۔

امکان ہے کہ ملٹی نیشنل کمپنیاں اور اے بی ایم ہندوستان میں لوگوں کو عیسائی بنانے کے بڑے مشن کے لئے منی لانڈرنگ رِنگ چلارہی ہیں۔ آرگنائزر نے لکھا کہ سوشل میڈیا فورم آف اروناچل پردیش الزام عائد کرچکی ہے کہ امیزان اپنی فاؤنڈیشن امیزان اسمائل کے ذریعہ آل انڈیا مشن(اے آئی ایم) کو پابندی سے فنڈنگ کررہی ہے جو اے بی ایم کی محاذی تنظیم ہے۔

آر ایس ایس کے ہفتہ وار نے الزام عائد کیا کہ امیزان ہندوستانیوں کی ہر خریداری سے ملنے والی رقم کا کچھ حصہ آل انڈیا مشن کو دے رہی ہے۔ اے آئی ایم اپنی ویب سائٹ پر کھلے عام دعویٰ کرچکی ہے کہ اس نے شمال مشرقی ہندوستان میں 25 ہزار لوگوں کو عیسائی بنایا۔

آر ایس ایس کے ہفتہ وار آرگنائزر(انگریزی) اور پنچ جنیہ (ہندی) امیزان کے ناقد رہے ہیں۔ وہ اسے ”ایسٹ انڈیا کمپنی 2.0“قراردیتے ہیں۔ پنچ جنیہ نے گزشتہ برس اکتوبر میں الزام عائد کیا تھا کہ امریکی کمپنی نے اپنے موافق سرکاری پالیسیوں کے لئے کروڑہا روپے کی رشوت دی تھی۔

پنچ جنیہ نے دعویٰ کیا تھا کہ امیزان ہندوستانی مارکٹ میں اجارہ داری قائم کرنا چاہتی ہے۔ اس کے لئے اس نے ہندوستانی شہریوں کی معاشی‘ سیاسی اور شخصی آزادی ختم کرنے کی کوششیں شروع کردی ہیں۔