یوروپ

جبرالٹر کو 180 سال بعد برطانوی شہر تسلیم کر لیا گیا

رواں سال کے اوائل میں جبرالٹر کو شہر کا درجہ دینے کے لیے بولی لگوائی گئی لیکن نیشنل آرکائیو کی تحقیق نے یہ ثابت کیا کہ اس علاقے کو شہر کا درجہ سنہ 1842 میں ہی دے دیا گیا تھا۔

لندن: جبرالٹر کو 180 سال بعد برطانوی شہروں کی سرکاری فہرست میں شامل کر لیا گیا۔ جبرالٹر کو ملکہ وکٹوریہ کی جانب سے 180 سال پہلے شہر کا درجہ دے دیا گیا تھا لیکن انتظامیہ کی غلطی کی وجہ سے اسے نظر انداز کیا جاتا رہا۔

ڈان میں شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ملکہ الزبتھ کی پلاٹینم جوبلی کی تقریبات کے موقع پر رواں سال کے اوائل میں جبرالٹر کو شہر کا درجہ دینے کے لیے بولی لگوائی گئی لیکن نیشنل آرکائیو کی تحقیق نے یہ ثابت کیا کہ اس علاقے کو شہر کا درجہ سنہ 1842 میں ہی دے دیا گیا تھا۔

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا ہے کہ جبرالٹر کو شہر کا درجہ دینا اچھا اقدام ہے، یہاں تاریخ کا ایک بہت بڑا ذخیرہ موجود ہے۔ انہوں نے کہاکہ جبرالٹر کی سرکاری حیثییت شہر کے لیے خصوصی معنی رکھتی ہے، جبرالٹر کے عوام اپنے ورثے اور شناخت پر فخر محسوس کرتے ہیں۔

بحر روم میں اسٹریٹیجک لحاظ سے اہمیت کے حامل جزیرہ نما جرالٹر کو اسپین نے 1713 کی جنگ کے بعد برطانیہ کے حوالے کردیا تھا لیکن حال ہی میں طویل عرصے سے اسپین اسے واپس لینے کا مطالبہ کررہا ہے۔ سنہ 2002 میں 99 فیصد لوگوں نے برطانیہ کی اسپین کے ساتھ مشترکہ خودمختاری کے تصور کو مسترد کردیا تھا۔

سال 2016 سے برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے بعد سے جبرالٹر کی حیثیت اور اسپین کے سرحد کی نگرانی تنازاعات کا باعث بنا ہوا ہے۔ جزیرہ نما جبرالٹر کو برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان طے پانے والے ایگزٹ ڈیل سے خارج کردیا گیا تھا۔ اخراج کے بعد دونوں فریق کے درمیان مذاکرات جاری ہیں، جس نے بریگزٹ ریفرینڈم میں یوپی یونین میں باقی رہنے کی بھاری حمایت حاصل کی۔