حیدرآباد

دھرانی پورٹل کو منسوخ کرنے تلنگانہ کانگریس کا مطالبہ

صدرٹی پی سی سی اے ریونت ریڈی ایم پی کی قیادت میں آج ایک وفد نے چیف سکریٹری سومیش کمار سے سکریٹریٹ میں ملاقات کرتے ہوئے ان سے کسانوں کے مسائل کوحل کرنے کا مطالبہ کیااورانہیں تحریری یادداشت پیش کی۔

حیدرآباد: صدرٹی پی سی سی اے ریونت ریڈی ایم پی کی قیادت میں آج ایک وفد نے چیف سکریٹری سومیش کمار سے سکریٹریٹ میں ملاقات کرتے ہوئے ان سے کسانوں کے مسائل کوحل کرنے کا مطالبہ کیااورانہیں تحریری یادداشت پیش کی۔

سومیش کمار کو کسانوں کے مسائل سے تفصیلی طورپر واقف کروایا۔یادداشت میں حکومت سے اراضیا ت کے ریکارڈسے متعلق دھرانی پورٹل کو فوری منسوخ کرنے کا مطالبہ کیاگیا اور کہا گیا کہ چیف منسٹرنے دھرانی پورٹل کے ذریعہ کسانوں اور عام آدمی کے اثاثہ جات کی تفصیلات سے نجی کمپنیوں کو واقف کروایا جبکہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ تمام شہریوں کے ڈاٹا کوصیغہ راز میں رکھے۔

دھرانی پورٹل پر اثاثہ جات کے پیشکش سے خانگی افراد اور کمپنیوں کی جانب سے اس کا غلط استعمال ہورہا ہے۔ کانگریس وفد نے چیف سکریٹری سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسے افراد کے خلاف کارروائی کریں جو دھرانی پورٹل کے ذریعہ لوگوں کو اراضیات ہڑپ رہے ہیں۔

یادداشت میں بتایاگیا کہ دھرانی پورٹل میں 24لاکھ ایکڑاراضی کا ریکارڈ غائب کردیا گیا ہے۔ وفد نے کسانوں کی اراضیات کے تنازعات کوحل کرنے اوران کے قرض فوری معاف کرنے کا مطالبہ کیا۔ وفد نے کہاکہ حکومت فاضل اراضیات کا ٹائٹیل دیئے بغیر کمیٹیوں کا وقت ضائع کررہی ہے۔ محکمہ جنگلات کے قوانین کے مطابق بنجرزمینوں کو دلت اورقبائیلوں کوالاٹ کرنا چاہے۔

اگر حکومت فوری جواب نہیں دیتی ہے تو 24 نومبر کو ریاست کے تمام منڈل دفاتر پراحتجاجی مظاہرے منظم کئے جائیں گے اور 30 نومبر کو دھرانی کے متاثرین کے ساتھ تمام حلقوں میں احتجاج کریں گے۔ 5دسمبر کو ضلع ہیڈکواٹر کلکٹریٹسپر دھرنا منظم کیاجائے گا۔

اسمبلی حلقہ جات میں احتجاجی جلسوں کا اہتمام کیا جائے گا۔ بعدازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے بتایا کہ کانگریس وفد کو سکریٹریٹ میں بیٹھنے کا کوئی نظم نہیں تھا اورنہ ہی چیف منسٹر ملاقات کیلئے دستیاب تھے۔ چیف منسٹرسے ملاقات کے لئے سکریٹریٹ میں عوام کی رسائی کو آسان بنانا چاہئے تاکہ وہ اپنے مسائل کوپیش کرسکیں۔

انہوں نے بتایا کہ بی جے پی اور ٹی آرایس عوام مسائل سے توجہ ہٹانے ایک دوسرے پرتنقیدوں حملوں اور جوابی حملوں میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کے سی آر اورمودی دونوں ریاست کے مفادات کو نقصان پہنچارہے ہیں۔

دہلی شراب اسکام اور ارکان اسمبلی کی خریدی معاملوں سے عوامی مسائل کوبحث سے دوررکھا جارہاہے۔ وفد میں ریونت ریڈی‘بھٹی وکرامارکہ سی ایل پی قائد‘ محمدعلی شبیر سابق وزیر‘ محمداظہرالدین‘ انجن کماریادو کارگزار صدر‘ جگاریڈی‘سیتااکا‘ ارکان اسمبلی ودیگر قائدین موجودتھے۔