کرناٹکمہاراشٹرا

سنجے راؤت نے نیا تنازعہ پیدا کردیا

شیوسینا (ادھو صاحب بالا ٹھاکرے) کے لیڈر سنجے راؤت نے یہ کہتے ہوئے نیا تنازعہ پیدا کردیا کہ چین جس طرح ملک میں داخل ہوا، اسی طرح ہم کرناٹک میں داخل ہوں گے۔

ممبئی: سرحدی تنازعہ پر کرناٹک اور مہاراشٹرا کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے درمیان شیوسینا (ادھو صاحب بالا ٹھاکرے) کے لیڈر سنجے راؤت نے یہ کہتے ہوئے نیا تنازعہ پیدا کردیا کہ چین جس طرح ملک میں داخل ہوا، اسی طرح ہم کرناٹک میں داخل ہوں گے۔

پارٹی کے سینئر لیڈر نے کہا کہ انہیں اس مسئلہ پر کسی کی ”اجازت“ کی ضرورت نہیں۔ سنجے راؤت نے کہا کہ جس طرح چین داخل ہوا، ہم (کرناٹک میں) داخل ہوں گے۔ ہمیں کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں۔

مہاراشٹرا میں کمزور حکومت ہے اور اس مسئلہ پر کوئی موقف اختیار نہیں کررہی ہے۔ لیڈر کا یہ بیان مہاراشٹرا اور کرناٹک کے درمیان دہائیوں پرانے سرحدی تنازعہ پر کشیدگی عروج پر ہونے کے درمیان سامنے آیا ہے۔

ایکناتھ شنڈے کی حکومت اس مسئلہ پر تنقید کا سامنا کررہی ہے۔ اپوزیشن نے مہاراشٹرا اسمبلی کے جاریہ سرمائی اجلاس میں بھی یہ مسئلہ اٹھایا ہے۔ قائد اپوزیشن اجیت پوار نے اسمبلی میں یہ مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ مہاراشٹرا کے ایک لوک سبھا رکن کو بیلگام میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔

وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ کسی کو بھی وہاں جانے سے نہیں روکا جائے گا، تو پھر کلکٹر ایسا فیصلہ کرسکتے ہیں؟“ اس مسئلہ پر پوار کو جواب دیتے ہوئے چیف منسٹر شنڈے نے کہا کہ پہلی مرتبہ ملک کے وزیرداخلہ نے سرحدی تنازعہ پر ثالثی کی، انہوں نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا۔

ہم نے سرحدی علاقوں کے باشندوں کا موقف ان کے سامنے پیش کیا۔ امیت شاہ نے سرحدی تنازعہ پر اپنا نکتہ رکھا۔ اب سرحدی تنازعہ پر کوئی سیاست نہیں ہونی چاہیے۔ ہمیں سرحدی باشندوں کے ساتھ متحدہ طور پر کھڑا ہونا چاہیے۔“