تلنگانہسوشیل میڈیا

مودی کے دورہ کے خلاف شہر اور رام گنڈم میں احتجاج (تفصیلی خبر)

شہر حیدرآباد اور رام گنڈم میں کئی جگہوں پر پوسٹرس، بیانرس اور فیلکسیز لگائے گئے۔ جس میں وزیر اعظم مودی سے پوچھا گیا کہ تلنگانہ سے کئے گئے وعدوں کا کیا ہوا؟

کے نارائنہ سامبا شیوا گرفتار۔ کئی قائدین گھروں پر نظر بند۔ کے بی آر پارک پر سیاہ غبارے چھوڑے گئے
حیدرآباد: ریاست تلنگانہ میں پولیس نے آج بائیں بازو کی جماعتوں کے قائدین اور کارکنوں کو اس وقت حراست میں لے لیا جبکہ وہ، وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ تلنگانہ کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔

یہ احتجاج شہر حیدرآباد اور ضلع پداپلی میں منظم کیا گیا۔ تلنگانہ کے ساتھ مرکز کے معاندانہ رویہ اور ریاست سے کئے گئے وعدوں کی عدم تکمیل کے خلاف ان دو مقامات پر یہ احتجاج منظم کئے گئے۔

حیدرآباد میں جن قائدین کو گرفتار کیا گا ان میں سی پی آئی کے قومی سکریٹری کے نارائنہ اور دیگر شامل ہیں۔ احتجاجی جو سیاہ لباس میں ملبوس تھے، مودی گو بیاک کے نعرے لگاتے ہوئے احتجاج کررہے تھے۔

چنیتہ یوتھ فورس کے ارکان اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ تھامے ہوئے تھے جن کے مودی گوبیاک کے نعرے تحریر تھے۔ شہر کے کے بی آر پارک پر یوتھ فورس کے ارکان نے سیاہ غبارے فضاء میں چھوڑکر مودی کے دورہ کے خلاف اپنا احتجاج درج کرایا۔ہینڈلوم مصنوعات پر 5 فیصد جی ایس ٹی لاگو کرنے پر چنیتہ یوتھ فورس احتجاج کررہے تھے۔

بیگم پیٹ ایر پورٹ پہنچنے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی رام گنڈم کیلئے روانہ ہوگئے۔ بائیں بازو کی جماعتوں کے قائدین اور سنگارینی کالریز کمپنی کے ملازمین نے ضلع پداپلی میں مودی دورہ کے خلاف احتجاج منظم کیا۔ کوئلہ کی کانوں کو خانگیانے سے متعلق مرکز کے فیصلہ پر یہ احتجاج منظم کیا گیا۔

شہر حیدرآباد اور رام گنڈم میں کئی جگہوں پر پوسٹرس، بیانرس اور فیلکسیز لگائے گئے۔ جس میں وزیر اعظم مودی سے پوچھا گیا کہ تلنگانہ سے کئے گئے وعدوں کا کیا ہوا؟ اے پی کی تقسیم کے وقت مرکزی حکومت نے تلنگانہ کے ساتھ کئی وعدے کئے تھے۔ ان وعدوں کو پورا نہیں کیا گیا۔ ہینڈلوم مصنوعات پر 5فیصد جی ایس ٹی عائد کرنے کے خلاف مختلف مقامات پر وزیر اعظم کی تصویر کے ساتھ نوانٹری مودی کے پوسٹرس لگائے گئے تھے۔

پولیس نے مختلف مقامات پر مودی کے دورہ کے خلاف احتجاج کرنے پر سنگارینی ملازمین کی مختلف یونینوں کے قائدین کو گرفتار کرلیا۔یہ افراد سیاہ لباس زیب تن کئے ہوئے تھے۔ مودی کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ ان ملازمین نے مندامری، بیلم پلی، سری رام پور، گوداوری کھنی، کتہ گوڑم اور دیگر مقامات پر احتجاج کیا۔

ان احتجاجیوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کوئلہ بلاکس کو خانگیانے کے فیصلہ کو ترک کردے۔ سی پی آئی اور سنگارینی یونین لیڈرس کو پولیس احتیاطاً حراست میں لے لیا۔

سی پی آئی کے ریاستی سکریٹری کے سامبا شیوا راؤ اور ٹی جی جی کے ایس جنرل سکریٹری راجہ ریڈی کو جہاں گرفتار کرلیا گیا وہیں کئی قائدین کو گھروں پر نظر بند کردیا گیا۔ سابقہ متحدہ ضلع کھمم کے تمام اسمبلی حلقہ جات کے مستقروں پر بائیں بازو کی جماعتوں نے احتجاجی دھرنے منظم کئے۔