سوال:-میں اپنے دو دوستوں کے ساتھ مینڈھے اور بکریوں کی تجارت کررہا ہوں، یہ معلوم کرنا چاہتا ہوں کہ بکری یا مینڈھے کا انشورنس کرنا جائز ہے یا نہیں؟
کیوں کہ بارش میں اکثر بکری اور مینڈھے کو بیماری آتی ہے یا یوں سمجھئے کہ بارش میں اکثر بکریاں اور مینڈھے مرجاتے ہیں، تو کیا اس نقصان سے بچنے کے لیے انشورنس کرانے کی گنجائش ہے؟ (شوکت علی، سماجی گوڑہ)
جواب:- انشورنس درحقیقت سود اور قمار (جوا) کا مجموعہ ہے، جو شریعت کی نگاہ میں بدترین عمل ہے، قرآن و حدیث میں متعدد مواقع پر اس کی حرمت موجود ہے،
یقیناً شریعت میں بعض مجبوریوں کے تحت ناجائز کام بھی جائز ہو جاتے ہیں ؛ مگر آپ نے جو مجبوریاں پیش کی ہیں، وہ قطعاً اس کے جواز کی گنجائش فراہم نہیں کرتیں، اس سے خوب بچئے!
(تفصیل کے لئے دیکھئے، جدید فقہی مسائل:۱ ؍۴۳۱)