حیدرآباد

وفاداریوں کو خریدنے کی کوشش: سائبر آباد پولیس ہائی کورٹ سے رجوع

سائبر آباد پولیس نے ٹی آر ایس کے اراکین اسمبلی کی وفاداریوں کو خریدنے کی کوشش کے متعلق مقدمہ کو ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔

حیدرآباد: سائبر آباد پولیس نے ٹی آر ایس کے اراکین اسمبلی کی وفاداریوں کو خریدنے کی کوشش کے متعلق مقدمہ کو ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔

گذشتہ شب اینٹی کرپشن بیورو کی خصوصی عدالت کے جج نے تینوں ملزمین کو تحویل میں دینے سے انکار کردیاتھا۔ سائبر آباد پولیس نے اس عرضی پر فوری سماعت کرنے کی خواہش کی تھی۔ عدالت نے سائبر آباد پولیس کو معمول کے مطابق عرضی داخل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے عرضی پر31 / اکتوبر کو سماعت کرنے کا فیصلہ کیا۔

واضح رہے کہ اے سی بی کی خصوصی عدالت کے جج نے پولیس کی جانب سے پیش کردہ ثبوت کو ناکافی قرار دیتے ہوئے ملزمین کو تحویل میں دینے سے انکار کردیا تھا۔ تینوں ملزمین کو فوری رہا کرنے، انہیں سی آر پی سی کی شق41 کے تحت نوٹس جاری کرنے کے بعد ہی تفتیش کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔

جس کے بعد پولیس نے تینوں ملزمین کو رہا کردیا تھا۔ اے سی بی جج کے فیصلہ کے خلاف آج سائبر آباد پولیس ہائی کورٹ سے رجوع ہوئی ہے۔ دریں اثنا معین آباد پولیس نے ٹی آر ایس کے 4ارکان اسمبلی کو خریدنے کے الزام میں ننداکمار، سمہا یا جی اور رام چندرا مورتی کو سی آر پی سی کی شق 41 کے تحت نوٹس جاری کی ہے۔

گذشتہ شب اے سی بی کی خصوصی عدالت کے جج نے تینوں ملزمین کو تحویل میں دینے سے انکار کردیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق پولیس نے گذشتہ شب ہی سی آر پی کی شق41 کے تحت نوٹسیں جاری کردی۔ جج نے واضح کیا تھا کہ رقومات کی برآمد کئے جانے کے بعد اس مقدمہ میں پی ڈی ایکٹ کے قوانین لاگو نہیں کئے جاسکتے ہیں۔

گذشتہ شب جج کی ہدایت کے بعد پولیس نے تینوں ملزمین کو رہا کردیا تھا اور سی آر پی سی 41 کے تحت نوٹس جاری کرتے ہوئے تفتیش کیلئے پولیس کے سامنے حاضر ہونے کی ہدایت دی تھی واضح رہے کہ تینوں ملزمین پر الزام لگایا گیا کہ وہ دولت، کنٹراکٹس اور عہدوں کی لالچ دیتے ہوئے ٹی آر ایس کے 4 اراکین اسمبلی کو بی جے پی میں شمولیت اختیار کرنے کی ترغیب دے رہے تھے۔