شمالی بھارت

پنجاب کے ایک چرچ میں توڑ پھوڑ، پادری کی کار نذر آتش

افراد کے ایک گروپ نے بتایاجاتاہے کہ چرچ میں داخل ہوکرتوڑ پھوڑ کردی۔یہ واقعہ کل رات پنجاب کے ضلع ترن تارن میں پیش آیا۔برہم افراد نے پادری کی موٹر کار کو آگ لگادی۔

چندی گڑھ: افراد کے ایک گروپ نے بتایاجاتاہے کہ چرچ میں داخل ہوکرتوڑ پھوڑ کردی۔یہ واقعہ کل رات پنجاب کے ضلع ترن تارن میں پیش آیا۔برہم افراد نے پادری کی موٹر کار کو آگ لگادی۔

بتایاجاتاہے کہ جبری طورپر تبدیلیئ مذہب کے واقعات پر عوام نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نہ صرف چرچ میں ہنگامہ آرائی کی بلکہ پادری کی کار کو بھی نذر آتش کردیا۔چرچ میں موجود مجسموں کو بھی توڑ دیا گیا۔

یہ واقعہ اس دن پیش آیا جبکہ اکال تخت جتھیدار کی جانب سے عیسائی مشنریز کی جانب سے جبری طورپر تبدیلی مذہب کی جانب توجہ مبذول کرواتے ہوئے بیان جاری کیا گیا ہے۔گیانی ہرپریت سنگھ نے کہا کہ نام نہاد عیسائی مشنریز کی جانب سے سکھوں کو جبری طورپر مذہب تبدیل کرنے کیلئے کہا جارہاہے۔

اس مقصد کیلئے مختلف حربے بھی اختیار کئے جارہے ہیں۔انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ پنجاب کے سکھوں اور ہندوؤں کو گمراہ کرتے ہوئے ان کا مذہب تبدیل کیا جارہاہے لیکن حکومت روک تھام کیلئے موثر اقدامات نہیں کر رہی ہے۔حکومت ووٹ بینک سیاست کو پیش نظر رکھتے ہوئے مصلحت سے کام کر رہی ہے۔

سکھ قائدین کی جانب سے عیسائی مشنریز کے تعلق سے دئے گئے بیانات پر عوام میں برہمی پائی جاتی ہے۔ گیانی ہر پریت سنگھ نے کہا کہ پنجاب جوکہ سرحدی ریاست ہے یہاں بیرونی ممالک سے فنڈس آتاہے تاکہ مذہبی امور کی تکمیل کے ساتھ ساتھ تبدیلی مذہب کا کام بھی کیا جاسکے۔ہرپریت سنگھ نے مرکز سے اپیل کی ہے کہ وہ فورا تدارک کے انتظامات کریں۔ نہنگ سکھوں نے بھی جبری تبدیلی مذہب پر شدید احتجاج کیا ہے۔