کھیل

کپتانی کا مشکل حصہ اپنے جذبات کو چھپانا ہے:روہت

ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما نے کہاکہ میں ایک امیر گھرانے سے نہیں تھا۔ میرے والد میری پرورش برداشت نہیں کرسکتے تھے، اس لیے مجھے اپنے دادا دادی کے ساتھ رہنا پڑا۔ وہ میرا خیال رکھتے تھے۔

دبئی: ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما نے کہاکہ میں ایک امیر گھرانے سے نہیں تھا۔ میرے والد میری پرورش برداشت نہیں کرسکتے تھے، اس لیے مجھے اپنے دادا دادی کے ساتھ رہنا پڑا۔ وہ میرا خیال رکھتے تھے۔

میرا بھائی والدین کے ساتھ رہتا تھا۔ انہوں نے کہاکہ میرے دادا نے میرے والد سے کہا تھاکہ آپ ان دونوں کا خیال نہیں رکھ سکیں گے، ایک کو میرے پاس رہنے دو، آپ ایک لے لیں۔ میں اپنی مشق کیلئے روزانہ بوریوالی سے چرچ گیٹ تک لوکل ٹرین میں سفر کرتا تھا۔ میں جنوبی ممبئی کے اوول گراؤنڈ میں پریکٹس کیلئے جاتا تھا۔

روہت نے کہا کہ آزاد میدان جاتے ہوئے مجھے بڑی بھیڑ میں لوکل ٹرین پکڑنی پڑتی تھی۔ ایک بار جھگڑے میں میری پوری کٹ چلتی ٹرین سے گرگئی۔ میں اگلے اسٹیشن پر اترا اور ٹرین کا پیچھا کیا۔ ٹریک پر چلا لیکن مجھے میری کٹ نہیں ملی۔

میدان کے علاوہ بھی کھلاڑی کی زندگی میں کئی جدوجہد ہوتی ہیں۔ آپ کو مسکراہٹ کے ساتھ ان کا سامنا کرنا ہوگا۔ دماغ پرسکون ہوگا تو حالات ٹھیک ہوجائیں گے۔ سب کو غصہ آتا ہے، کچھ دکھاتے ہیں، کچھ دکھا نہیں پاتے۔ آپ اس سے بچ نہیں سکتے۔ آپ کو غصہ آئے گا، آپ کا غصہ بھی ختم ہوجائے گا لیکن اس پر قابو پانا ہی اصل فتح ہے۔

روہت نے مزید کہاکہ آپ یہ سب ٹیم کو نہیں دکھاسکتے۔ کپتانی کا سب سے مشکل حصہ اپنے جذبات کو چھپانا ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتاہے کہ آپ کتنے ہی باصلاحیت ہیں، آپ کو سخت محنت کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ محنت ٹیلنٹ کو مات دے سکتی ہے لیکن ٹیلنٹ محنت کو ہرا نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جب حالات قابو میں نہ ہوں تو توانائی اور وقت ضائع نہیں کرنا چاہیے۔

میں مانتا ہوں کہ جب آپ کپتان ہوتے ہیں تو آپ سب سے کم اہم ہوتے ہیں۔ ٹیم خاص ہے۔ میں ٹیم کے رہنماؤں کو اسی طرح دیکھتا ہوں۔ مجھے چیلنجز پسند ہیں اور میں کپتانی کو ایک چیلنج کے طورپر دیکھتا ہوں۔ اس کیلئے آپ کو سخت نظم و ضبط میں رہ کر آغاز کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ یہ ذہن میں رکھنا ہوگا کہ ٹیم آپ کے کام سے متاثر ہو۔ میں پچ پر زیادہ پر اعتماد نہیں ہوں اور نہ ہی میں دباؤ میں ہوں۔ میں صرف اپنے آپ کو برے کیلئے تیار کرتا ہوں۔ یہ ذہن کا فریم مجھے سوٹ کرتا ہے۔ ہر شخص مختلف نقطہ نظر کے ساتھ صورتحال کو سنبھالتا ہے۔

جب میں کھیلتا ہوں تو میں اس گیند کے بارے میں سوچتا ہوں جو میری طرف بڑھتی ہے۔ میں کچھ اور سوچوں گا تو گڑبڑ ہوجائے گی۔ پہلے میں کامیابی کے بارے میں بہت سوچتا تھا۔ اگر میں باہر ہوتا تو گھنٹوں ویڈیوز دیکھتا۔ کلپ سے یہ جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ کیا غلط ہوا۔ خود کو مزید الجھایا۔

میں نے کھیل سے لطف اندوز ہونا چھوڑ دیا تھا۔ یہی خوشی چیزوں کو چلاتی ہے۔ اگر آپ اسے ختم کریں گے تو آپ کا کام اوسط ہوجائے گا۔ واضح رہے کہ ہندوستانی ٹیم اس وقت روہت شرما کی قیادت میں یو اے ای میں ایشیاء کپ میں مصروف ہے جہاں اسے ٹائٹل جیتنے کیلئے پسندیدہ موقف حاصل ہے۔