تلنگانہ

جمعیۃ علماء کی جانب سے جئے نور فساد متاثرین کی بازآبادکاری جاری، مولانا حافظ پیر شبیر احمد کا بیان

کمرم بھیم ضلع آصف آباد کے جئے نور ٹاؤن میں پیش آنے والے فرقہ وارانہ فساد کے دوران مسلمانوں کی املاک اور مساجد کو نقصان پہنچایا گیا۔ واقعے میں دینی مدرسے اور مقدس قرآن پاک کی بے حرمتی بھی کی گئی، جس سے مسلمانوں کے جذبات شدید مجروح ہوئے۔

حیدرآباد: کمرم بھیم ضلع آصف آباد کے جئے نور ٹاؤن میں پیش آنے والے فرقہ وارانہ فساد کے دوران مسلمانوں کی املاک اور مساجد کو نقصان پہنچایا گیا۔ واقعے میں دینی مدرسے اور مقدس قرآن پاک کی بے حرمتی بھی کی گئی، جس سے مسلمانوں کے جذبات شدید مجروح ہوئے۔ یہ افسوسناک واقعہ 4 ستمبر 2024 کو صبح 9 بجے پیش آیا، اور پولیس کی موجودگی کے باوجود پولیس نے کوئی مداخلت نہیں کی۔

متعلقہ خبریں
گرمائی تعطیلات – بچوں کی دینی تربیت کا سنہری موقع: مولانا صابر پاشاہ قادری
وقف ترمیمی قانون، بی آر ایس کی ایوانِ بالا میں شدید مخالفت، حکومت کی سازش ناقابلِ قبول:محمود علی
حیدرآباد میں جوس شاپس بے نقاب: گندگی، زنگ آلود اوزار اور بغیر لائسنس کاروبار
کیا یہ انسان ہی ہے؟ پانچ کتے کے بچوں کو بے رحمی سے موت کے گھاٹ اتاردیا (دل دہلادینے والی ویڈیو وائرل)
حیدرآباد میں غیر قانونی پانی کی موٹرز کے خلاف کارروائی، 64 موٹریں ضبط

واقعے کے فوری بعد، جئے نور جمعیۃ علماء کے ذمہ دار مولانا معراج نے ریاستی صدر محترم کو اطلاع دی۔ ریاستی جنرل سیکریٹری جمعیۃ علماء تلنگانہ حافظ پیر خلیق احمد صابر نے ٹاؤن صدر جمعیۃ علماء ضلع عادل آباد مولانا اسلم نہدی سے رابطہ کیا اور تمام تر تفصیلات حاصل کیں۔ بعد ازاں، چیف منسٹر کے سیکریٹری اور ڈی جی پی سے نمائندگی کرتے ہوئے جئے نور میں زائد پولیس فورس روانہ کرنے پر زور دیا گیا، کیونکہ یہ فساد ایک منظم سازش کے تحت ہوا تھا۔

جمعیۃ علماء کی مؤثر نمائندگی کے بعد جئے نور میں زائد پولیس فورس روانہ کی گئی، جس سے حالات قابو میں آئے۔ اس دوران، ڈی ایس پی آصف آباد نے جئے نور میں کیمپ کیا اور حالات کو مزید قابو میں لایا۔ ریاستی صدر محترم کی ہدایت پر ضلع عادل آباد، نرمل، اور آصف آباد کے جمعیۃ علماء کے ذمہ داروں نے متعلقہ کلکٹرس کو احتجاجی میمورنڈم پیش کرتے ہوئے خاطی پولیس عہدیداروں کی معطلی، اشرار کی گرفتاری، اور فساد زدہ علاقوں کا دورہ کرنے کا مطالبہ کیا۔

جمعیۃ علماء کی نمائندگی پر کلکٹر نے جئے نور فساد زدہ علاقہ کا دورہ کیا اور جائزہ لیا۔ جمعیۃ علماء کی نمائندگی پر آصف آباد ڈی ایس پی کا تبادلہ بھی عمل میں آیا۔ اس کے علاوہ، متاثرہ علاقوں میں خوراک کی کمی کے باعث جمعیۃ علماء کے ذمہ داروں نے اہل خیر حضرات کے تعاون سے عادل آباد سے راشن کا انتظام کیا اور ریاستی صدر محترم حضرت مولانا حافظ پیر شبیر احمد کی نگرانی میں جئے نور روانہ کیا۔

متعلقہ ایم ایل اے مسٹر بجو اور ایس پی سے اوٹنور میں ملاقات کرتے ہوئے جئے نور واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی اور واقعے میں ملوث افراد کی گرفتاری اور مسلمانوں کے املاک کے نقصان کی پابجائی کے لیے سخت اقدامات پر زور دیا گیا۔

ریاستی جنرل سیکریٹری جمعیۃ علماء تلنگانہ کی نگرانی میں اوٹنور میں ایک ہنگامی اجلاس طلب کرکے فساد سے متاثرہ جئے نور میں بازآبادکاری کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تاکہ متاثرین کو انصاف مل سکے۔ ریاستی جمعیۃ علماء نے اہل خیر حضرات سے تشکیل دی گئی ریلیف کمیٹی کو بھرپور تعاون کرنے کی اپیل کی ہے۔

جمعیۃ علماء نے اس بات کا عزم ظاہر کیا ہے کہ جئے نور کے حالات معمول پر آنے کے بعد وہ دوبارہ دورہ کریں گے اور متاثرین کی ہر ممکنہ مدد کریں گے، ساتھ ہی قانونی چارہ جوئی کے لیے بھی تیار ہیں۔