میری سرکاری رہائش گاہ کی سی بی آئی جانچ، وزیراعظم کی گھبراہٹ کا نتیجہ: کجریوال
میڈیا والوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کیجریوال نے کہا کہ پچھلے آٹھ سالوں میں ان کے خلاف 50 سے زیادہ جانچ کی گئی ہیں، لیکن کچھ نہیں ملا اور اب وزیر اعظم نے اپنی رہائش گاہ پر سی بی آئی جانچ شروع کرا دی ہے۔
نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال نے جمعرات کو وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی سرکاری رہائش گاہ کی تزئین و آرائش میں مبینہ بے ضابطگیوں کی سی بی آئی جانچ سے وزیر اعظم کی گھبراہٹ کا پتہ چلتا ہے۔
میڈیا والوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کیجریوال نے کہا کہ پچھلے آٹھ سالوں میں ان کے خلاف 50 سے زیادہ جانچ کی گئی ہیں، لیکن کچھ نہیں ملا اور اب وزیر اعظم نے اپنی رہائش گاہ پر سی بی آئی جانچ شروع کرا دی ہے۔
انہوں نے کہا،”وزیراعظم گھبرائے ہوئے ہیں۔ یہ جانچ ان کی گھبراہٹ کو ظاہر کرتا ہے۔ میرے خلاف جانچ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ اب تک پچھلے آٹھ سالوں میں میرے خلاف 50 سے زیادہ جانچ کی جا چکی ہیں۔“
بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے مسٹر کیجریوال نے الزام لگایا کہ وہ یہ دکھانا چاہتے ہیں کہ وہ دوسرے لیڈروں اور پارٹیوں کی طرح ہیں۔ ”میں ان کے سامنے جھکنے والا نہیں ہوں، چاہے وہ میرے خلاف کئی جعلی جانچ کر الیں۔“
کیجریوال نے کہا کہ پچھلے کسی بھی معاملے میں کچھ نہیں ملا۔ ممکنہ طور پردنیا میں سب سے زیادہ پوچھ گچھ میرے پاس آئی ہوگی۔ کسی بھی معاملے میں کچھ نہیں ملا۔ اس میں بھی کچھ نہیں ملے گا۔ جب کچھگڑ بڑ ہی نہیں ہوگا تو کیا ملے گا؟“
بی جے پی کو چیلنج کرتے ہوئے کیجریوال نے پوچھا کہ اگراس موجودہ جانچ میں کچھ نہیں ملا تو کیا وزیر اعظم ا پنااستعفیٰ دیں گے۔
دہلی کے وزیر اعلی نے پوچھا، ”میں انہیں چیلنج کرتا ہوں۔جس طرح گزشتہ جانچ میں کچھ نہیں ملا، اسی طرح اگر اس جانچ میں بھی کچھ نہیں ملا تو کیا وہ جھوٹی جانچ کا حکم دینے کے لئے استعفیٰ دے دیں گے؟“