اسٹاک مارکیٹ میں سونامی
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ٹیرف سےعالمی سطح پر تجارتی جنگ کے گہرے ہونے اور امریکہ میں کساد بازاری کے خدشے کے پیش نظر مقامی سطح پر بھاری فروخت کی وجہ سے آج اسٹاک مارکیٹ کی ابتدائی تجارت میں سونامی جیسی صورت حال نظر آئی۔

ممبئی: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ٹیرف سےعالمی سطح پر تجارتی جنگ کے گہرے ہونے اور امریکہ میں کساد بازاری کے خدشے کے پیش نظر مقامی سطح پر بھاری فروخت کی وجہ سے آج اسٹاک مارکیٹ کی ابتدائی تجارت میں سونامی جیسی صورت حال نظر آئی۔
بی ایس ای کا 30 حصص والا حساس انڈیکس سینسیکس 2861.34 پوائنٹس یعنی 3.80 فیصد کی بھاری گراوٹ سے تقریباً ایک ماہ بعد 73 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح سے نیچے 72503.35 پوائنٹس پر آگیا۔ اس سے پہلے اس سال 4 مارچ کو یہ 72989.93 پوائنٹس پر تھا۔ اسی طرح، نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کا نفٹی 909.40 پوائنٹس یا 3.97 فیصد گر کر 22 ہزار پوائنٹس سے نیچے 21,995.05 پر آگیا۔
ابتدائی تجارت میں، سینسیکس 3915 پوائنٹس گر کر 71449.94 پر کھلا اور فروخت کے دباؤ میں تھوڑی دیر کے بعد ہی 71425.01 کی کم ترین سطح پر گر گیا۔ تاہم خبر لکھے جانے کے وقت یہ 73149.12 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر رہا۔
اسی طرح نفٹی بھی 1146 پوائنٹس کی گراوٹ کے ساتھ 21758.40 پوائنٹس پر کھلا اور خبر لکھے جانے تک یہ 21743.65 پوائنٹس کی نچلی جب کہ 22190.00 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر رہا۔
ی