مہاراشٹرا

وقف ہماری شناخت ہے، مداخلت ہرگز برداشت نہیں: کل جماعتی وفاق مہاراشٹر

کل جماعتی وفاق مہاراشٹر کے صدر محمد ضیاء الدین صدیقی نے کہا ہے کہ وقف سے ہماری مساجد، خانقاہیں، مدارس، درگاہیں اور عاشور خانے وابستہ ہیں، جو ہمارے دینی اور ملی شعائر کی بنیاد ہیں، اسی لیے وقف ہماری مذہبی اور ملی شناخت ہے۔

اورنگ آباد: کل جماعتی وفاق مہاراشٹر کے صدر محمد ضیاء الدین صدیقی نے کہا ہے کہ وقف سے ہماری مساجد، خانقاہیں، مدارس، درگاہیں اور عاشور خانے وابستہ ہیں، جو ہمارے دینی اور ملی شعائر کی بنیاد ہیں، اسی لیے وقف ہماری مذہبی اور ملی شناخت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم وقف کے معاملے میں کسی طرح کی مداخلت برداشت نہیں کر سکتے اور مرکزی حکومت کے نئے مسلم مخالف وقف قانون کو ہم پوری طرح مسترد کرتے ہیں۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت نے پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل پر بحث کے دوران یہ مذموم کوشش کی کہ وقف کو مذہبی معاملہ تسلیم نہ کیا جائے، جبکہ وقف کا براہ راست تعلق دین اسلام سے ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ کل جماعتی وفاق مہاراشٹر حکومت کے اس مسلم مخالف اور ظالمانہ قانون کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے اور آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ہدایات کے مطابق اس کی مخالفت جاری رکھے گا۔

انہوں نے اعلان کیا کہ فوری طور پر مسلم پرسنل لاء بورڈ کے احتجاجی خطوط پر عمل کرتے ہوئے پوری ریاست مہاراشٹر میں ہر جمعہ کو ہاتھ پر کالی پٹی باندھ کر نماز جمعہ ادا کی جائے گی اور اس موقع پر وقف قانون کی پرزور مخالفت کی جائے گی۔ ساتھ ہی حکومت سے مطالبہ کیا جائے گا کہ اس قانون کو فوری طور پر مسترد کیا جائے۔

محمد ضیاء الدین صدیقی کل جماعتی وفاق مہاراشٹر کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے جو اورنگ آباد میں صبح 11 بجے تا دوپہر 3 بجے تک منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں ریاست مہاراشٹر کے مختلف اضلاع جیسے ممبئی، پونہ، اورنگ آباد، احمد نگر، ناگپور، ناندیڑ، جالنہ، مالیگاؤں، جلگاؤں، پربھنی، بیڑ، تھانہ، کلیان، امراوتی، ایوت محل، اکولہ اور دیگر اضلاع سے کل جماعتی وفاق کے مندوبین نے شرکت کی۔

اجلاس میں شریک اہم شخصیات میں صدر محمد ضیاء الدین صدیقی کے علاوہ مولانا محمد نظام الدین فخر الدین پونہ، مولانا محمد رفیع الدین اشرفی پربھنی، مولانا محمد اطہر اشرفی مالیگاؤں، مولانا محمد عبدالجلیل تابش ملی جنتور، ایڈوکیٹ سید احمد پونہ، اویس احمد اورنگ آباد، ایڈوکیٹ سید فیض، مولانا عبدالقوی فلاحی اور دیگر شامل تھے۔اجلاس میں متفقہ طور پر ایک قرارداد بھی منظور کی گئی جس کے مطابق عیدالاضحی سمیت ہر جمعہ کو ریاست میں ہاتھ پر کالی پٹی باندھ کر وقف قانون کی مخالفت کی جائے گی اور اس قانون کو رد کرنے کا پرزور مطالبہ کیا جائے گا۔ احتجاج کو آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ہدایات کے تحت منظم انداز میں جاری رکھا جائے گا۔