امریکہ و کینیڈا

ٹرمپ کی اقتدار میں واپسی کے بعد امریکی شہری ملک چھوڑنے لگے؟

پرتگال منتقل ہونے والے 48 سالہ امریکی، جسٹن نیپر نے بتایا کہ اس کے دوستوں میں سے کم از کم 50 فیصد سیاسی وجوہات کی بنا پر ملک چھوڑنا چاہتے ہیں۔

واشنگٹن: امریکہ کے نام سے ہی ہر ہندوستانی شہری کے ذہن میں ایک خواب بستا ہے۔ جو لوگ امریکہ جانے کا موقع پاتے ہیں، وہ بے شمار امیدوں کے ساتھ وہاں قدم رکھتے ہیں۔ آزادی کی علامت کے طور پر جانے جانے والا امریکہ ہمیشہ سے ہنرمند افراد کی حوصلہ افزائی کرتا آیا ہے۔

متعلقہ خبریں
کانگریس این آر آئی لیڈر جھانسی ریڈی کو جھٹکہ

 اس وجہ سے بہت سے لوگ ہر ممکن طریقے سے امریکہ جانے کی کوشش کرتے ہیں۔ لیکن حالیہ دنوں میں صورت حال یکسر بدل گئی ہے۔ ہندوستان سمیت کئی ممالک کے لوگ جہاں امریکہ میں بسنے کے خواب دیکھ رہے ہیں، وہیں چند امریکی شہری ملک چھوڑ کر باہر جانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ ڈونالڈ ٹرمپ کے امریکی صدر منتخب ہونے کے بعد یہ رجحان مزید بڑھ گیا ہے۔

ٹرمپ کی پالیسیوں پر تشویش

امریکی انتخابات کے نتائج سامنے آتے ہی متعدد لوگوں نے "نومڈ ویزا” کیلئے درخواستیں دی ہیں، جو انہیں دوسرے ممالک میں رہتے ہوئے اپنی کمپنی کیلئے کام کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ انتخابی نتائج کے بعد، بہت سے لوگوں نے گوگل پر کینیڈا، میکسیکو اور یورپ جیسے ممالک میں ہجرت کے طریقوں کے بارے میں سرچ کیا۔

 اپنے آپ کو آزاد خیال ماننے والے بہت سے امریکیوں کا ماننا ہے کہ ٹرمپ کے دور میں ان پر پابندیاں عائد ہو سکتی ہیں۔ ٹرمپ کی جانب سے دی گئی انتخابی وعدے کہ وہ امیگریشن کو محدود کریں گے، اسقاط حمل اور جنس تبدیل کرنے کی سرجری پر پابندیاں لگائیں گے، نے ملک میں مِلا جلا ردعمل پیدا کیا ہے۔

ٹرمپ کی پالیسیوں کے مخالفین میں زیادہ تر لوگ ملک چھوڑ کر جانے کی کوشش کر رہے ہیں، جس کی تصدیق نیویارک ٹائمز اور یو ایس اے ٹوڈے جیسی میڈیا رپورٹس سے ہوتی ہے۔ 2016 میں بھی، جب ٹرمپ پہلی بار صدر بنے تھے، ایسا ہی رجحان دیکھا گیا تھا۔

ملک چھوڑ دینا ہی بہتر!

پرتگال منتقل ہونے والے 48 سالہ امریکی، جسٹن نیپر نے بتایا کہ اس کے دوستوں میں سے کم از کم 50 فیصد سیاسی وجوہات کی بنا پر ملک چھوڑنا چاہتے ہیں۔ ڈائیرڈری رونی نامی خاتون نے بھی کہا کہ ٹرمپ کی پالیسیوں کے باعث مشکلات پیش آئیں گی، جس کی وجہ سے بہت سے لوگ ملک چھوڑنے کو بہتر سمجھتے ہیں۔

ملک چھوڑنے کے خواہشمندوں نے اپنے خیالات کے تبادلے کے لیے "ر/امریگزیٹ” کے نام سے ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم بھی شروع کیا ہے۔ ٹرمپ کے دوبارہ منتخب ہوتے ہی اس پلیٹ فارم پر پوسٹس کی بھرمار ہو گئی، جہاں لوگ مختلف ممالک میں ملازمت کے مواقع کے بارے میں ایک دوسرے کو آگاہ کرتے ہیں۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق، دنیا بھر کے 162 ممالک میں شہریوں کی سیکیورٹی کے معاملے میں امریکہ 131 ویں نمبر پر ہے، اور یہ بھی ایک وجہ ہے کہ امریکی شہری یورپی ممالک کی طرف دیکھ رہے ہیں۔