بہار این ڈی اے میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے؟
بہار بی جے پی کے صدر دلیپ جیسوال نے پیر کے دن کہا تھا کہ کابینہ میں توسیع اور مختلف بورڈس کی تشکیل جدید طئے ہے‘ تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں تاہم منگل کے دن انہوں نے یہ بیان واپس لے لیا تھا جس کے ساتھ ہی اندرونی اختلافات کی قیاس آرائیاں تیز ہوگئیں۔
پٹنہ: کابینی توسیع پر بہار کے وزیر دلیپ جیسوال کے حالیہ بیان کے حوالہ سے راشٹریہ جنتادل (آر جے ڈی) قائدین دعویٰ کررہے ہیں کہ این ڈی اے اتحاد اور خاص طورپر بی جے پی اور جنتادل یو کے درمیان سب کچھ ٹھیک نہیں ہے۔
بہار بی جے پی کے صدر دلیپ جیسوال نے پیر کے دن کہا تھا کہ کابینہ میں توسیع اور مختلف بورڈس کی تشکیل جدید طئے ہے‘ تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں تاہم منگل کے دن انہوں نے یہ بیان واپس لے لیا تھا جس کے ساتھ ہی اندرونی اختلافات کی قیاس آرائیاں تیز ہوگئیں۔ سینئر قائد اور آر جے ڈی ترجمان اعجاز احمد نے نشاندہی کی کہ متضاد بیانات بی جے پی اور جنتادل یو کے اندر جاری کشیدگی کا ثبوت ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ اتحاد کے دونوں شرکاء میں ٹکراؤ جاری ہے۔ نتیش کمار کا باربار یہ کہنا کہ وہ مستقبل میں بھی بی جے پی کے ساتھ رہیں گے‘ اتحاد کے اندر بے چینی کو ظاہر کرتا ہے۔
آر جے ڈی کے ایک اور ترجمان مرتنجے تیواری نے بھی اعجاز احمد کی ہاں میں ہاں ملائی اور کہا کہ دلیپ جیسوال ریاستی صدر اور وزیر اصلاحات ِ اراضی و مالگزاری ہونے کے ناطہ اہم شخصیت ہیں۔
وہ کابینہ میں توسیع کے تعلق سے ایسے ہی بیان نہیں دیں گے۔ ممکن ہے بی جے پی زیادہ وزارتیں اور مختلف بورڈس مانگ رہی ہوتاکہ آنے والے اسمبلی الیکشن سے قبل اپنے ورکرس کو مطمئن کرسکے۔ تیواری نے کہا کہ تیجسوی یادو کی بڑھتی مقبولیت این ڈی اے کو بے چین کئے ہوئے ہے۔
دوسری جانب بی جے پی ترجمان منوج شرما نے آر جے ڈی کے دعویٰ کو مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ میں توسیع کے تعلق سے دلیپ جیسوال کے بیان کی غلط تشریح کی جارہی ہے۔
کابینہ میں توسیع کا فیصلہ چیف منسٹر نتیش کمار کا اختیارِ تمیزی ہے جو بہار میں این ڈی اے کے قائد ہیں۔ کابینہ میں توسیع کی تاریخ چیف منسٹر طئے کریں گے۔