حیدرآباد

غریب اقلیتوں کیلئے ایک لاکھ روپے کی مالی امداد کا اعلان: ہریش راؤ

ریاستی وزیر فینانس ٹی ہریش راؤ نے ریاست کے اقلیتی طبقات کے لئے اچھی خبر سناتے ہوئے کہا کہ ریاست کے غریب اقلیتوں کو حکومت کی جانب سے ایک لاکھ روپے کی مالی مدد فراہم کی جائے گی۔

حیدرآباد: ریاستی وزیر فینانس ٹی ہریش راؤ نے ریاست کے اقلیتی طبقات کے لئے اچھی خبر سناتے ہوئے کہا کہ ریاست کے غریب اقلیتوں کو حکومت کی جانب سے ایک لاکھ روپے کی مالی مدد فراہم کی جائے گی۔

متعلقہ خبریں
حکومت کی انہدامی کارروائی، پارٹی، متاثرین کو مفت قانونی امداد فراہم کرے گی: ہریش راؤ
بی جے پی قائدین کو لگام دی گئی ہوتی تو خامنہ ای تبصرہ نہ کرتے:راشد علوی
جی او 33 سے تلنگانہ طلبہ غیر مقامی ہوں گے: ہریش راؤ
اقلیتی طبقے دنیا میں سب سے زیادہ بھارت میں محفوظ ہیں : کرن رجیجو
میڈیکل کالجوں میں تلنگانہ طلبہ کے صدفیصد داخلوں کو یقینی بنایا جائے: ہریش راؤ

آج جل وہار میں منعقد پارٹی کے اقلیتی قائدین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ مدد بینکوں سے مربوط نہیں رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کو مالی مدد فراہم کرنے کیلئے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے پہلے ہی سے احکام جاری کرچکے ہیں اس سلسلہ میں آئندہ دو یا تین دنوں میں باقاعدہ طور پر احکامات جاری کردئیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کے چندر شیکھر راؤ اقلیتوں کا کافی احترام کرتے ہیں اور وہ دیگر طبقات کی طرح اقلیتوں کو بھی پروقار خوشحال زندگی بسر کرتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کیلئے ملک بھر میں پہلی بار تلنگانہ کے اقلیتی طبقات کی ترقی کے خاطر اختراعی اسکیمات پر عمل کررہے ہیں۔

اکثریتی طبقہ کیلئے کلیان لکشمی اسکیم کے طرز پر اقلیتی طبقہ کی لڑکیوں کیلئے شادی مبارک اسکیم پر عمل کیا جارہا ہے۔ اقلیتی طلباء کو بیرون ممالک میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلئے اوور سیز اسکالرشپ کے تحت 20لاکھ روپے کی مالی مدد فراہم کی جارہی ہے۔

ہریش راؤ نے کہا کہ ملک میں آج بھی مسلمان غربت اور پسماندگی میں زندگی بسر کررہے ہیں اور اس کیلئے صرف کانگریس کی ووٹ بینک پالیسی ذمہ دار ہے۔ تشکیل تلنگانہ کے بعد کے چندر شیکھر راؤ نے اقلیتوں کی تعلیمی اور معاشی ترقی پر خصوصی توجہ مرکوز کی ہے۔ سالانہ بجٹ میں اقلیتوں کے لئے مختص کردہ بجٹ میں اضافہ کیا گیا۔ آج اقلیتوں کیلئے ریاستی بجٹ میں 2200 کرؤڑ روپے مختص کئے گئے ہیں جو ملک بھر کی 29 ریاستوں میں سب سے زیادہے۔

انہوں نے کہا کہ بی آر ایس حکومت کی جانب سے ایک سال کے دوران جتنی رقومات اقلیتوں کی ترقی پر خرچ کی گئی ہیں، کانگریس نے اتنی ہی رقم دس سالوں میں بھی خرچ نہیں کی تھی۔ راؤ نے کہا کہ اقلیتی طلبا کو عصری علوم سے آراستہ کرنے کے لئے حکومت کی جانب سے ہر اسمبلی حلقہ میں اقلیتی اقامتی اسکولس اور جونیر کالجس قائم کئے گئے ہیں جہاں ہزاروں طلبا زیور تعلیم سے آراستہ ہورہے ہیں۔ حکومت ہر ایک طالب علم پر قریب دیڑھ لاکھ روپے سالانہ خرچ کررہی ہے۔

حکومت چاہتی ہے کہ مسلمانوں میں بھی ڈاکٹرس، انجینئرس، وکلا پیدا ہوں اور قوم کی خدمت کریں۔ قبل ازیں ہریش راؤ نے مختلف کارپوریشنس کے مسلم صدور نشینوں کو تہنیت پیش کی۔ اس اجلاس سے وزیر داخلہ محمد محمو د علی، رکن اسمبلی بودھن شکیل عامر، صدرنشین تلنگانہ اسٹیٹ حج کمیٹی محمد سلیم نے بھی خطاب کیا۔

اس موقع پر رکن اسمبلی خیریت آباد ڈی ناگیندر، صدر نشین اقلیتی مالیاتی کارپوریشن امتیاز اسحاق، صدر نشین اقلیتی کمیشن طارق انصاری، صدر نشین وقف بورڈ محمد مسیح اللہ خان، صدرنشین اردو اکیڈیمی خواجہ محمد مجیب، رکن حج کمیٹی فاروق حسین، و دیگر کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔