شمالی بھارت

اشتعال انگیز تقریر معاملہ میں اعظم خان بری

محمد اعظم خان کو رامپور کی ایم پی۔ ایم ایل اے کورٹ نے تین سالہ پرانی اشتعال انگریز تقریر معاملے میں بری کردیا جس میں انہوں نے نچلی عدالت نے تین سال کی سزا سنائی تھی۔

رامپور: سماج وادی پارٹی(ایس پی) کے سینئر رہنما و سابق کابینی وزیر محمد اعظم خان کو رامپور کی ایم پی۔ ایم ایل اے کورٹ نے تین سالہ پرانی اشتعال انگریز تقریر معاملے میں بری کردیا جس میں انہوں نے نچلی عدالت نے تین سال کی سزا سنائی تھی جس کی وجہ سے انہیں اسمبلی کی رکنیت سے نااہل قرار دےد یا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں
اعظم خان کے لڑکے کے خلاف ایک اور ایف آئی آر درج
عمران خان اور نواز شریف کو پاکستانی سپریم کورٹ کی رولنگ سے بڑی راحت
شاہ محمود قریشی اپنے گڑھ ملتان سے الیکشن لڑنے سے نااہل قرار
ایس پی قائد اعظم خان اور ان کے فرزند اقدام قتل کیس میں بری
بیاٹ پر فلسطینی پرچم لگانے پر اعظم خان کو جرمانہ

اعظم کے وکیل زیبر احمد نے بتایا کہ ایم پی۔ ایم ایل اے کورٹ کے اڈیشنل جج ویر سنگھ نے نچلی عدالت کے فیصلے کو خارج کرتے ہوئے ایس پی رہنما کو بری قرار دیا ہے۔انہوں نے دعوی کیا کہ نچلی عدالت نے جن شواہد کی بنیاد پر اعظم کو فیصلہ سنایا تھا اسے ایم پی۔ ایم ایل اے عدالت نے انہیں ناقابل قبول قرار دیا۔

اعظم خان اپنے بیٹے عبداللہ اعظم کے ساتھ فیصلہ سنائے جانے کے وقت بنفس نفیس عدالت میں موجود تھے۔ملحوظ رہے کہ اسی کیس میں نچلی عدالت کی جانب سے گذشتہ سال اکتوبر میں تین سال کی سزا سنائے جانے کے بعد اعظم خان کی اترپردیش اسمبلی کی رکنیت کومنسوخ کردیا گیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ 27اکتوبر 2022 رامپور کی ایم پی۔ ایم ایل اے عدالت نے وزیر اعظم نریندر مودی اور اس وقت کے رامپور کے ڈی ایم کے خلاف اشتعال انگیز زبان کا استعمال کرنے کے پاداش میں خاطی قرار دیتے ہوئے تین سال کی قید اور 25ہزار روپئے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

ایم پی ۔ ایم ایل اے کورٹ کے اڈیشنل چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ۔اول نشان من نے بعد میں اس کیس میں اعظم کو ضمانت دیتے ہوئے اونچی عدالت میں اپیل کرنے کی ایک ہفتے کی مہلت دی تھی۔

قابل ذکر ہے کہ سال 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران ملک میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اعظم نے وزیر اعظم مودی اور اس وقت کے ڈی ایم کے خلاف اشتعال انگیز زبان کا استعمال کرنے کا الزام عائد کیا گیاتھا جس کے بعد اگریکلچر ڈیولپمنٹ افسر(اے ڈی او)انل کمار چوہان نے اعظم کے خلاف ملک پولیس اسٹیشن پر ایف آئی آر درج کرائی تھی۔

اس وقت اے ڈی او ویڈیو مانیٹرنگ سیکشن کے انچارج کی حیثیت سے تعینات تھا۔یہ بھی بات بھی قابل ذکر ہے کہ گذشتہ سال یوپی میں منعقد ہوئے اسمبلی انتخابات میں جیت درج کرنے کے بعد اعظم نے پارلیمنٹ کی رکنیت سے استعفی دے دیا تھا۔