شمالی بھارت

بہار کی جنتادل یو قائد مینا سنگھ بیٹے کے ساتھ بی جے پی میں شامل

دومرتبہ رکن پارلیمنٹ رہے میناسنگھ نے جنہوں نے مارچ کی شروعات میں جنتادل یو چھوڑدی تھی‘ مملکتی وزیرداخلہ نتیانندرائے‘ صدربہاریونٹ سنجے جیسوال اور پارٹی قائد سمراٹ چودھری کی موجودگی میں بی جے پی میں شمولیت اختیارکرلی۔

پٹنہ: دومرتبہ رکن پارلیمنٹ رہے میناسنگھ نے جنہوں نے مارچ کی شروعات میں جنتادل یو چھوڑدی تھی‘ مملکتی وزیرداخلہ نتیانندرائے‘ صدربہاریونٹ سنجے جیسوال اور پارٹی قائد سمراٹ چودھری کی موجودگی میں بی جے پی میں شمولیت اختیارکرلی۔

اتوار کے دن ان کا لڑکا وشال سنگھ اور زائداز10ہزار حامی بھی بی جے پی میں شامل ہوگئے۔ پٹنہ کے باپوسبھاگھر میں اس سلسلہ میں ایک تقریب منعقد ہوئی۔ میناسنگھ ممتازقائد سمجھی جاتی ہیں۔ اضلاع بھوجپور اور روہتاس میں ان کا خاصہ اثر ہے۔ ان کے شوہراجیت سنگھ بھی علاقہ کے بڑے طاقتور رہنما ہیں۔

وہ چیف منسٹر وپارٹی صدر نتیش کمار کے اس فیصلہ سے خوش نہیں تھیں کہ ڈپٹی چیف منسٹر اور آرجے ڈی قائد ان کے سیاسی جانشین ہوں گے۔ میناسنگھ نے کہا کہ میں اور میرے شوہر نے اپنی ساری زندگی میں جنگل راج کے خلاف لڑائی لڑی۔ لالو‘رابڑی حکومت میں بہار کے عوام نے جنگل راج دیکھاتھا۔

اس وقت بہار میں ہرطرف لاقانونیت تھی۔ نتیش بابو کے اس فیصلہ کے بعد میرا ماننا ہے کہ بہار میں پھرجنگل راج آجائے گا کہ تیجسوی یادو ان کے سیاسی جانشین ہوں گے۔ اسی لئے میں نے اور میرے لڑکے نے جنتادل یو سے استعفیٰ دے دیا۔

انہوں نے کہاکہ مجھے بی جے پی قیادت پر پورا بھروسہ ہے اسی لئے میں اس پارٹی میں شامل ہوئی ہوں۔ میناسنگھ کا پارٹی چھوڑکرجانا بھوجپور‘روہتاس‘بکسر اور کیمور اضلاع میں جو بھوجپوری پٹی کہلاتے ہیں جنتادل یو اور نتیش کمار کے لئے بڑا دھکا ثابت ہوسکتا ہے۔ میناسنگھ ان اضلاع میں اعلیٰ ذاتوں کی بااثر رہنما ہیں۔ قبل ازیں اوپیندرکشواہا اور آرپی سی سنگھ نے بھی جنتادل یو چھوڑدی تھی۔

بہار میں برسرِاقتدار مہاگٹھ بندھن سات پارٹیوں پر مشتمل ہے۔ نتیش کمار کیلئے ٹکٹوں کی تقسیم بڑی کٹھن ہے۔ انہیں مہاگٹھ بندھن میں شامل ہر پارٹی کو مطمئن کرنا ہوگا۔ جنتادل یو کے مقابلہ بی جے پی کیلئے راہ آسان ہے کیونکہ وہ ریاست میں واحد اپوزیشن جماعت ہے۔

میناسنگھ اور ان کے لڑکے کو بی جے پی ٹکٹ ملنے کا قوی امکان ہے۔ میناسنگھ نے 2008ء کے ضمنی الیکشن میں جو ان کے شوہر کی موت کی وجہ سے منعقد ہوا تھا‘ بکرم گنج حلقہ لوک سبھا سے جنتادل یوکے ٹکٹ پر جیت حاصل کی تھی۔ 2009ء میں وہ حلقہ آراء سے منتخب ہوئی تھیں لیکن 2014ء میں ہار گئی تھیں۔ 2019ء کا الیکشن انہوں نے نہیں لڑا تھا۔