بھارت

ممتا بنرجی کی پیشکش پر کانگریس کی خاموشی، دیگر جماعتوں کا سخت ردعمل

انہوں نے کہا کہ جن ریاستوں میں علاقائی جماعتیں مضبوط ہیں وہاں کانگریس بڑے دل کا مظاہرہ کرے اور جہاں کانگریس مضبوط نہیں وہاں ہم کانگریس کی حمایت کرنے کو تیار ہیں۔

کلکتہ: وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے کرناٹک اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی شاندار جیت کے بعد اپنے پرانے موقف سے انحراف کرتے ہوئے کانگریس کے ساتھ مشروط اتحاد کا پیغام دیا ہے۔

متعلقہ خبریں
راہول کی سیکیوریٹی میں چوک 3 پولیس عہدیدار معطل
ترنمول کانگریس نے 28 واں یوم تاسیس منایا
گوالیار کی شاہی ریاست نے انگریزوں کی حمایت کی تھی:پون کھیڑا
ٹاملناڈو ٹرین حادثہ، مرکز پر راہول گاندھی کی تنقید
اتم کمار ریڈی سے راہول گاندھی کا اظہار تعزیت

انہوں نے کہا کہ جن ریاستوں میں علاقائی جماعتیں مضبوط ہیں وہاں کانگریس بڑے دل کا مظاہرہ کرے اور جہاں کانگریس مضبوط نہیں وہاں ہم کانگریس کی حمایت کرنے کو تیار ہیں۔

انہوں نے بنگال کا بھی حوالہ دیا کہ یہاں کانگریس بڑے دل کا مظاہرہ کرے۔ ممتا بنرجی جنہوں نے ساگر دیگھی ضمنی انتخاب میں شکست کے بعد لوک سبھا انتخابات میں کسی بھی سیاسی جماعت سے اتحاد نہ کرنے کا اعلان کیا تھا وہ اچانک کرناٹک اسمبلی انتخابات کے بعد 180ڈگری تبدیل ہوگئی ہیں۔

اگرچہ ممتا بنرجی کی اس پیشکش پر کانگریس قیادت نے کوئی معقول جواب نہیں دیا ہے تاہم سیاسی حلقوں میں اس کو لے کر بحث تیز ہوگئی ہے۔

حالیہ مہینوں میں ممتا بنرجی نے مختلف اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں سے رابطے کا سلسلہ شروع کردیا تھا جس سے یہ اشارہ مل رہا تھا کہ ممتا بنرجی اپنے موقف میں تبدیلی لانے والی ہیں مگر کانگریس کے تئیں ممتا بنرجی نے کسی بھی لمحے نرمی کا مظاہرہ نہیں کیا تھا۔

اس لئے ممتا بنرجی کے کل کے بیان کے بعد اپوزیشن جماعتیں سخت تبصرہ کررہی ہیں۔ بنگال میں کانگریس اور بائیں محاذ کے درمیان اس وقت غیر اعلانیہ اتحاد ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ ترنمول وجودی بحران کو سمجھ کر دوبارہ اتحاد کی بات کر رہی ہے اور ریاست کی اہم اپوزیشن پارٹی اور حکمراں بی جے پی نےکہا کہ ممتا بنرجی کو احساس ہوچکا ہے کہ وہ اکیلے بنگال میں بی جے پی کا مقابلہ نہیں کرسکتی ہے، اس لئے اتحاد کی بات کررہی ہیں۔

ترنمول کانگریس کے لیڈروں کا ماننا ہے کہ ممتا بنرجی کو معلوم ہے کہ قومی سیاست میں اپنا مقام بنانے کے لئے انہیں کانگریس کا متبادل بننا پڑے گا۔ اس لئے انہوں نے کانگریس سے الگ ہوکر اپنی جگہ بنانے کی کوشش کی۔ گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں کانگریس نے ملک میں غیر متوقع طور پر خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔

بنگال میں بھی کانگریس کی کاکردگی بہت ہی زیادہ خراب تھی۔ اس صورت میں کانگریس کا زوال ناگزیر سمجھا جارہا تھا۔ مگر راہول گاندھی نے بھارت جوڑ یاترا کرکے کانگریس کے تئیں بیانیہ کو تبدیل کردیا۔

انہوں نے تمام اپوزیشن جماعتوں سے درخواست کی کہ وہ اس سفر میں ان کا ساتھ دیں۔ ترنمو ل کانگریس کے علاوہ بیشتر اپوزیشن جماعتوں نے کانگریس کی حمایت کی۔

ترنمول کانگریس کے ایک حلقے کا ماننا ہے کہ بھارت جوڑو یاترا کے بعد کانگریس مضبوط ہوئی ہے اور راہول گاندھی کی رکنیت چھینے جانے کے بعد کانگریس کے تئیں عوامی ہمدردی میں اضافہ ہوا ہے۔ اگرچہ ممتا بنرجی نے ساگردیگھی کے نتیجے کے بعد اکیلے انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا تھا مگر راہول گاندھی کے معاملے میں ممتا بنرجی نے ساتھ کھڑا ہونے کا پیغام دیا۔

اس درمیان ترنمول کانگریس قومی سیاسی جماعت کے درجے سے محروم ہوگئی۔ اس کے بعد کرناٹک میں اسمبلی انتخابات ہوئے جہاں کانگریس غیر متوقع طور پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب ہوگئی۔ نتیجتاً قومی سیاست میں ان کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔ علاقائی جماعتوں کی اہمیت قدرے کم ہوئی ہے۔

اروند کجریوال ہو یا پھر ممتا بنرجی سبھوں کے مقابلے راہول گاندھی کا قد بلند ہوا ہے۔ راہول گاندھی نے بی جے پی اور نریندر مودی کی مخالفت کے چہرے کے طور پر کچھ ساکھ دوبارہ حاصل کی۔

ممتا بنرجی کے کل کے فیصلے کو ترنمول کانگریس پالیسی میں تبدیلی نہیں مان رہی ہے۔ پارٹی کے ریاستی جنرل سکریٹری اور ترجمان کنال گھوش نے کہاکہ ’’ہمارے لیڈر نے جس فیصلے کا اعلان کیا ہے وہ بی جے پی مخالف اتحاد ہے لیکن جس طرح ساگردیگھی کے ووٹ میں سی پی ایم، کانگریس، بی جے پی اکٹھے ہوگئے تھے، اس کے بعد ممتا بنرجی نے کہا تھا کہ بنگال میں وہ اکیلے ہی سب کا مقابلہ کریں گی لیکن قومی سیاست میں انہوں نے ہم خیال جماعتوں کے ساتھ اتحاد کرنے کی پالیسی بنائی تھی۔

بی جے پی کے صدر سوکانت مجمدار نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’وزیر اعلیٰ سمجھ گئی ہیں کہ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں ریاست میں کیا ہونے والا ہے۔ ابھیشیک بنرجی کی یاترا دراصل ایک سروے ہے۔ اسے یہ رپورٹ مل گئی ہے۔ چہرہ بچانے کے لئے اس کا ہاتھ پکڑنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ کیا ہو سکتا ہے چوروں کا ٹولہ۔ ترنمول جو قومی پارٹی کا خطاب کھو چکی ہے، بھکاری کا جھولا تھوڑا سا بھر جائے تو ادھر ادھر جانا چاہتی ہیں۔ لیکن یہ امید عبث ہے۔

سی پی ایم کے ریاستی سکریٹری محمد سلیم نے ممتا بنرجی کے اس موقف میں تبدیلی پر کہا کہ ممتا بنرجی کی سیاسی ساکھ ان گھوٹالوں کے بعد متاثر ہوئی ہے۔ بنگا ل کے عوام ان کی بدعنوانی اور غنڈہ گردی سے تنگ آچکے ہیں۔ ترنمول کانگریس کے پاس نہ کوئی اصول ہے اور نہ کوئی موقف۔ ممتا خوف سے دوچار ہیں۔ ماضی میں انہوں نے کانگریس کو شکست دینے کے لیے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیا۔ اب وہ اس کے برعکس کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ ترنمول کانگریس کو بی جے پی کی بی ٹیم قرار دیتے ہوئے سینئر کانگریس لیڈر عبدالمنان نے کہا کہ وہ اب کانگریس کو توڑ کر پارٹی بنا کر کانگریس کے پاؤں پکڑنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ بڑے پیمانے پر بغاوت کے خوف سے وہ اتحاد بنانا چاہتی ہیں۔

کانگریس، سی پی ایم، آئی ایس ایف نے 2021 کے آخری اسمبلی انتخابات میں اتحاد بنایا تھا لیکن اس کا ووٹ کے نتائج پر کوئی اثر نہیں ہوا۔ آئی ایس ایف نے صرف ایک سیٹ جیتی۔ تاہم، دو سال بعد کانگریس نے ساگردیگھی ضمنی انتخاب میں جیت حاصل کرکے اسمبلی میں اپنا کھاتا کھول لیا ہے۔