انکروچرس کو بازآبادکاری تک قابض رہنے کا حق نہیں:ہائی کورٹ
دہلی ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ انکروچرس یہ حق نہیں جتاسکتے کہ وہ ان کی باز آبادکاری ہونے تک سرکاری اراضی پر اپنا قبضہ برقرار رکھیں گے۔ عدالت نے کہا کہ اس سے سرکاری پراجکٹس میں غیرضروری تاخیر ہوگی۔

نئی دہلی (پی ٹی آئی) دہلی ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ انکروچرس یہ حق نہیں جتاسکتے کہ وہ ان کی باز آبادکاری ہونے تک سرکاری اراضی پر اپنا قبضہ برقرار رکھیں گے۔ عدالت نے کہا کہ اس سے سرکاری پراجکٹس میں غیرضروری تاخیر ہوگی۔
ہائی کورٹ نے دہلی ڈیولپمنٹ اتھاریٹی (ڈی ڈی اے) کو جنوبی دہلی کے کالکاجی میں بھومی ہین کیمپ میں انہدامی کارروائی جاری رکھنے کی اجازت دیتے ہوئے یہ بات کہی۔ جسٹس دھرمیش شری کی بنچ نے 6جون کے آرڈر میں کہا کہ کسی بھی درخواست گزار کو جھگی جھونپڑی کلسٹر پر مسلسل قابض رہنے کا کوئی قانونی حق نہیں۔
تقریباً1200 متاثرین نے عدالت سے ڈی ڈی اے کو انہدامی کارروائی معطل کرنے اور جوں کاتوں موقف برقرار رکھنے کی ہدایت دینے کی گزارش کی تھی۔ درخواست گزاروں نے ڈی ایس یو آئی بی کو متاثرین کے جامع سروے اور 2015ء کی پالیسی کے مطابق بازآبادکاری کی بھی ہدایت دینے کی گزارش کی تھی۔
عدالت نے بعض کی بازآبادکاری کی اجازت دی اور ڈی ڈی اے سے کہا کہ انہیں ای ڈبلیو ایس (معاشی لحاظ سے کمزور طبقات) فلیٹس الاٹ کرنے کو کہا۔ تقریباً30 سال سلم کلسٹر پرانے بھومی ہین کیمپ میں اترپردیش بہار اور مغربی بنگال کے مائیگرنٹس آباد ہیں۔