جموں و کشمیر

جموں میں طلبہ کی ایک خواب گاہ ہندو دیوی سے موسوم

اس خواب گاہ کا سابقہ نام مقامی بزرگ شاہ انصارالدین سے موسوم تھا جو اسراریہ سے بھی معروف ہیں۔ وادی چناب کے کشٹتوار خطہ میں ہندؤں اور مسلمانوں میں ان کی درگاہ کا تقدس پایا جاتا ہے۔

حیدرآباد: جموں انتظامیہ نے طلبہ کی ایک خواب گاہ کوایک ہندو دیوی سے موسوم کردیا اور ایک مقامی مسلم بزرگ کا نام ہٹادیا۔

انگریزی روزنامہ ہندو کے مطابق دوڈا کے ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمشنر وشیش پال مہاجن نے ایک مراسلہ جاری کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے سرمائی صدر مقام جموں میں واقع ایک خواب گاہ کا نیا نام رکھا۔

خواب گاہ کے لئے نیا نام ’اسکینی ہاؤز‘ تجویز کیا گیا جو ایک ہندو دیوی ہے اور پران کی مندر میں دکھشا کی رانی ہے۔ اسکینی ہاؤز کے لئے سنگ بنیاد 10 /مئی کو رکھا جائے گا۔

اس خواب گاہ کا سابقہ نام مقامی بزرگ شاہ انصارالدین سے موسوم تھا جو اسراریہ سے بھی معروف ہیں۔ وادی چناب کے کشٹتوار خطہ میں ہندؤں اور مسلمانوں میں ان کی درگاہ کا تقدس پایا جاتا ہے۔

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے اس اقدام پر تنقید کی گئی ہے۔ پی ڈی پی قائد فردوس ٹک نے کہا کہ جب ڈپٹی کمشنر کو ’اسراریہ‘ سے مسئلہ ہے تو انتظامیہ کا بھگواکرن ایک حقیقت ہے۔ ہمیں چپ رہنے پر مجبور کیا گیا ہے۔