دہلی میں بی بی سی دفتر کے سامنے ہندو سینا کا احتجاج
بی بی سی دفتر کی مین گیٹ کے باہر جو پلے کارڈس رکھے گئے ان پر بی بی سی ہندوستان کے لئے خطرہ ہے اور اس پر امتناع عائدہوناچاہئیے‘ بی بی سی‘ہندوستان کی امیج مسخ کرناچھوڑدو‘ بی بی سی ہندوستان چھوڑدو لکھا تھا۔ پولیس نے ان پلے کارڈس کو ہٹادیا۔
نئی دہلی: ہندوسینا کارکنوں نے نئی دہلی میں کستورباگاندھی مارگ پر واقع بی بی سی دفتر کے سامنے پلے کارڈس رکھے۔ وہ 2002ء کے گجرات فسادات پر بی بی سی سیریز کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔بی بی سی کا صدر دفتر برطانیہ میں ہے۔
بی بی سی دفتر کی مین گیٹ کے باہر جو پلے کارڈس رکھے گئے ان پر بی بی سی ہندوستان کے لئے خطرہ ہے اور اس پر امتناع عائدہوناچاہئیے‘ بی بی سی‘ہندوستان کی امیج مسخ کرناچھوڑدو‘ بی بی سی ہندوستان چھوڑدو لکھا تھا۔ پولیس نے ان پلے کارڈس کو ہٹادیا۔
ہندو سینا کے صدر وشنوگپتا نے کہا کہ بی بی سی ملک کے اتحاد اور یکجہتی کیلئے خطرہ ہے۔ ہندوستان میں اس چینل پر فوری امتناع عائد کردیناچاہئیے۔ انہوں نے یاددلایاکہ سابق وزیراعظم اندراگاندھی کے دور میں بی بی سی پر پابندی لگی تھی جو معافی مانگنے کے بعد ہٹی تھی۔
جواہرلال نہرو یونیورسٹی(جے این یو)‘دہلی یونیورسٹی(ڈی یو) اور جامعہ ملیہ اسلامیہ (جے ایم آئی) کے طلبہ گذشتہ ہفتے احتجاج کرچکے ہیں‘کیونکہ یونیورسٹی حکام نے انہیں بی بی سی سیریز کی اسکریننگ کی اجازت نہیں دی تھی۔ حکومت نے گذشتہ ہفتہ ٹوئٹر اور یوٹیوب کو ہدایت دی تھی کہ وہ بی بی سی سیریز کے لنکس بلاک کردیں۔ اپوزیشن نے حکومت کے اس اقدام پر تنقید کی۔