حیدرآباد نظرانداز، فیوچرسٹی پروجیکٹ پر حکومت کی توجہ: کے پی ویویکانندا
بی آر ایس رکن اسمبلی کے پی ویویکانندا نے آج اسمبلی میں بجٹ پر مباحث میں حصہ لیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ کانگریس حکومت، حیدرآباد کی ترقی کو نظرانداز کرتے ہوئے مجوزہ فیوچرسٹی پروجیکٹ پر توجہ مرکوز کررہی ہے۔

حیدرآباد: بی آر ایس رکن اسمبلی کے پی ویویکانندا نے آج اسمبلی میں بجٹ پر مباحث میں حصہ لیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ کانگریس حکومت، حیدرآباد کی ترقی کو نظرانداز کرتے ہوئے مجوزہ فیوچرسٹی پروجیکٹ پر توجہ مرکوز کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال بجٹ میں جی ایچ ایم سی حیدرآباد کے لئے مختص 2,654کروڑ کے منجملہ صرف 1200 کروڑ روپیہ جاری کئے گئے۔ حیدرآباد میٹروریل پروجیکٹ کیلئے مختص کردہ 1100کروڑ کے منجملہ صرف 300 کروڑ روپیہ جاری کئے گئے۔ حیدرآباد میٹرو واٹر ورکس کیلئے مختص کردہ 3,385 کروڑ کے منجملہ صرف 800 کروڑ روپے جاری کئے گئے جبکہ حمڈا کو صرف 500کروڑ روپیہ دئے گئے۔
ویوویکانندا نے مزید بتایا کہ موسیٰ ریور فرنٹ پروجیکٹ کیلئے گزشتہ سال بجٹ میں مختص کردہ 1500 کروڑ کے منجملہ صرف 80 کروڑ روپیہ ہی جاری کئے گئے جبکہ موسیٰ ندی کے 170 غریبوں کے مکانات کو منہدم کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ریاست میں رئیل اسٹیٹ کاروبار کو زبردست نقصان پہنچا ہے جس کے نتیجہ میں کئی رئیل اسٹیٹ تاجرین نے خودکشی کرلی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے جہاں حیدرآباد کی ترقی کے لئے جی ایچ ایم سی کو گزشتہ سال مختص کردہ 2654کروڑ روپیہ کے منجملہ حصول اراضی کے لئے صرف 1800 کروڑ روپیہ مختص کئے تھے۔
انہوں نے کانگریس حکومت کے اس بیان کو متضاد بتایا کہ ریاست کو 2.18 لاکھ کروڑ کی بیرونی سرمایہ کاری حاصل ہوگی لیکن اس کی کوئی تفصیلات پیش نہیں کی گئی ہے لیکن چیف منسٹر ریونت ریڈی کے اس بیان سے کہ ریاست کی مالی حالت خراب ہے اور ریاست پر کروڑہا روپیہ قرض کا بوجھ ہے ان کے اس بیان سے غلط پیغام پہنچا ہے۔
اس لئے سرمایہ کار تلنگانہ نہیں آرہے ہیں اور تلنگانہ پر انہیں بھروسہ ختم ہوچکا ہے۔ انہوں نے کانگریس حکومت میں بیرونی سرمایہ کاری کے حصول اور کتنے یونٹ قائم ہوئے ہیں کی تفصیلات پر مبنی وائٹ پیپر جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کانگریس کی جانب سے حیدرآباد میں اولمپکس گیمس کی میزبانی کرنے چیف منسٹر کے پیشکش کو مضحکہ خیز قرار دیا اور ریونت ریڈی نے فارمولہ ای ریس کے لئے 50کروڑ روپیہ دینے کی مخالفت کی تھی۔
اس کے برعکس وہ کروڑوں روپیہ کے اخراجات سے اولمپکس گیمس منعقد کرنے کا پیشکش کررہے ہیں۔ حکومت کس طرح انصاف کرسکتی ہے اور حکومت کا پلان کیا ہے؟ انہوں نے کانگریس حکومت کی جانب سے عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل پر ناکامی کا الزام عائد کیا اور بی آر ایس حکومت کی 10 سالہ دور میں انجام دئے گئے ترقیاتی اور فلاحی اقدامات کی تفصیلات پیش کی۔ کانگریس کے رکن مالی ریڈی رنگاریڈی اور بی جے پی کے رکن پائیل شنکر نے بھی بجٹ میں مباحث کیا۔