امریکہ و کینیڈا

2019میں ہند۔پاک نیوکلیر جنگ چھڑنے والی تھی۔ مائیک پومپیو کا انکشاف

سابق امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ(وزیر خارجہ) مائیک پومپیو کے بموجب 2019 کے ٹکراؤ کے دوران ہندوستان اور پاکستان نیوکلیر اشتعال کے ”بے حد قریب“آگئے تھے اور دونوں ممالک یہ ماننے لگے تھے کہ ان کا حریف نیوکلیر اسلحہ تعینات کرنے کی تیاری میں ہے۔

نیویارک: سابق امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ(وزیر خارجہ) مائیک پومپیو کے بموجب 2019 کے ٹکراؤ کے دوران ہندوستان اور پاکستان نیوکلیر اشتعال کے ”بے حد قریب“آگئے تھے اور دونوں ممالک یہ ماننے لگے تھے کہ ان کا حریف نیوکلیر اسلحہ تعینات کرنے کی تیاری میں ہے۔

متعلقہ خبریں
پاکستان کی انگلینڈ کے خلاف 19 برس بعد تاریخی جیت
پاکستان نے 3 سال بعد ٹسٹ سیریز جیت لی
پاکستانی مقبوضہ کشمیر کو جموں وکشمیر سے جوڑنے کے لئے کام ہو رہا ہے:اشوک کول
چمپئنز ٹرافی۔2025: پاکستان کرکٹ بورڈ کی ہندوستانی بورڈ کو خصوصی تجویز
پاکستان کے کرم میں جھڑپوں میں 15افراد ہلاک

مائیک پومپیو نے اپنی کتاب ”نیور گیو این اِنچ“ میں وزیر خارجہ ایس جئے شنکر کا فون آنے کے بعد رات بھر کی گئی دیوانہ وار سفارتی کوششوں کا ذکر کیا ہے۔ جئے شنکر نے انہیں خبردار کیا تھا کہ ان کا ماننا ہے کہ پاکستان حملہ کے لئے نیوکلیر تیاری کررہا ہے اور ہندوستان بھی اپنی تیاری پر غور کررہا ہے۔

مائیک پومپیو نے کہا کہ اُس رات میں نے 2 نیوکلیر ہمسایوں کو اپنے موقف میں نرمی لانے کے لئے کافی کوشش کی۔ انہوں نے لکھا کہ میں نہیں سمجھتا کہ دنیا کو اس کی خبر ہوگی کہ ہند۔ پاک دشمنی کس طرح نیوکلیر ٹکراؤ کے بے حد قریب آگئی تھی۔

انہوں نے لکھا کہ وہ اس وقت ہنوئی کے دورہ پر تھے اور رات میں انہیں جگایا گیا تھا کہ وزیر خارجہ ہند کا فون آیا ہے۔ جئے شنکر نے ان سے کہا تھا کہ میرا ماننا ہے کہ پاکستانیوں نے ہندوستان پر حملہ کے لئے اپنا نیوکلیر اسلحہ ریڈی کرنا شروع کردیا ہے۔

جئے شنکر نے بتایا تھا کہ ہم بھی اپنی تیاری میں ہیں۔مائیک پومپیو نے کہا کہ میں نے جئے شنکر سے کہا تھا کہ کچھ بھی مت کرو‘ ہمیں اصلاح احوال کے لئے ایک منٹ دو۔ مائیک پومپیو نے لکھا کہ میں نے اُس وقت کے امریکی مشیر قومی سلامتی جان بولٹن کے ساتھ مل کر کام کیا۔ ہنوئی کی ہوٹل کے کمرہ سے ہم نے پاکستان کے حقیقی قائد جنرل (قمر جاوید) باجوہ سے ربط پیدا کیا۔

مائیک پومپیو نے لکھا کہ میں نے جنرل کو بتادیا کہ ہندوستانیوں نے مجھ سے کیا کہا ہے۔ اس پر جنرل کا جواب تھا کہ یہ بات صحیح نہیں ہے۔ جنرل باجوہ نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ ہندوستانی ہمارے خلاف اپنا نیوکلیر اسلحہ تعینات کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔ امریکہ کے سابق وزیر خارجہ نے لکھا کہ ہمیں چند گھنٹے لگے۔ نئی دہلی اور اسلام آباد میں ہماری ٹیموں نے قابل تعریف کام کیا۔ فریقین کو قائل کرایا گیا کہ آپ کا حریف نیوکلیر جنگ کی تیاری میں نہیں ہے۔

مائیک پومپیو نے کشیدگی گھٹانے کا کریڈٹ لیتے ہوئے کہا کہ کوئی اور ملک ایسا نہیں کرسکتا تھا لیکن ہم نے اُس رات ایک خطرناک صورتِ حال کو ٹال دیا۔ انہوں نے کینتھ جسٹر کی خدمات کا اعتراف کیا جو اس وقت نئی دہلی میں امریکی سفیر تھے۔

پومپیو امریکی وزیر خارجہ بننے سے قبل ڈائرکٹر سنٹرل انٹلیجنس ایجنسی (سی آئی اے) تھے۔ انہوں نے اپنی کتاب میں سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی کابینہ میں اپنی 4 سالہ خدمات کا بھی ذکر کیا۔

نئی دہلی کے ساتھ تعلقات کو مستحکم کرنے کے بارے میں پومپیو نے لکھا کہ میں نے چینی جارحیت پر روک لگانے کو اپنی سفارت کاری کا مرکز و محور بنالیا تھا۔ میں نے ہندوستان کو امریکہ کا اگلا بڑا حلیف بنانے کے لئے سنجیدہ کوششیں کی تھیں۔ میں نے اس پر کافی وقت لگایا تھا۔