دہلی

یو ایس آرمی ڈے پر عاصم منیر کو مدعو کرنا، ناقابل فہم : کانگریس

کانگریس نے جمعرات کے روز دعویٰ کیا کہ ہندوستان کو امریکہ سے 3 بڑے سفارتی جھٹکے لگے ہیں جن کی وجہ سے مستقل طورپر ہند۔پاک کو مساوی قراردیا جارہا ہے اور مودی حکومت کی خارجہ پالیسی ناکام ہوچکی ہے کیونکہ یہ اندرون ِ ملک سیاسی مفادات پر مبنی ہے۔

نئی دہلی (پی ٹی آئی) کانگریس نے جمعرات کے روز دعویٰ کیا کہ ہندوستان کو امریکہ سے 3 بڑے سفارتی جھٹکے لگے ہیں جن کی وجہ سے مستقل طورپر ہند۔پاک کو مساوی قراردیا جارہا ہے اور مودی حکومت کی خارجہ پالیسی ناکام ہوچکی ہے کیونکہ یہ اندرون ِ ملک سیاسی مفادات پر مبنی ہے۔

کانگریس جنرل سکریٹری انچارج برائے مواصلات جئے رام رمیش نے کہا کہ امریکہ کے حالیہ بیانات چیلنج اور وارننگ ہیں جن پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے جبکہ وزیراعظم صرف پھوٹ ڈالنے کی سیاست کرنے میں یقین رکھتے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کو اپنی ضد اور وقار کی فکر چھوڑکر کُل جماعتی اجلاس اور پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کرنا چاہئے تاکہ ملک واضح طورپر اپنی اجتماعی خواہش کا اظہار کرسکے اور ایک ٹھوس روڈ میاپ پیش کیا جاسکے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ کئی دہائیوں کی سفارتی پیشرفت کو اتنی آسانی سے کمزور ہونے نہیں دیا جاسکتا۔ کل ہندوستان کی خارجہ پالیسی اور سفارت کاری کو 3 بڑے اور ناقابل ِ تردید جھٹکے لگے۔ امریکی سنٹرل کمانڈ کے جنرل نے یہ بیان دیا ہے کہ پاکستان انسدادِ دہشت گردی میں ایک بہترین شراکت دار ہے۔

وہ کس طرح بہترین ہے۔ 2 مئی 2011 کو اسامہ بن لادن ایبٹ آباد میں پایا گیا تھا اور آپ اُس ملک کو بہترین شراکت دار کہہ رہے ہیں لہٰذا پہلا جھٹکہ یہ ہے کہ امریکی جنرل نے پاکستان کو کلین چٹ دے دی ہے۔ رمیش نے مزید کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر جس نے اشتعال انگیز اور فتنہ انگیز بیانات دیئے ہیں‘ دو قومی نظریہ ہندوؤں اور مسلمانوں کے بارے میں بات کی ہے اور اس کے بیان و پہلگام میں 22 اپریل کو پیش آئے واقعات کے درمیان راست تعلق ہے‘ اسی عاصم منیر کو 14 جون کو امریکہ میں یوایس آرمی ڈے کے موقع پر آنے کے لئے خصوصی دعوت نامہ دیا گیا ہے۔

یہ بات ناقابل ِ فہم ہے اور یہ ہندوستان کے لئے ایک بڑا جھٹکہ ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ مسلسل ایسے بیانات دے رہی ہے جس کا مطلب صرف یہ لیا جاسکتا ہے کہ امریکہ‘ ہندوستان اور پاکستان کو ایک ہی سطح پر رکھ کر دیکھ رہا ہے۔

تیسرا جھٹکہ یہ ہے کہ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نے ایک بار پھر یہ بات دُہرائی ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ہند۔ پاک کے درمیان جنگ رکوائی ہے۔ کانگریس قائد نے کہا کہ امریکہ ایک بار پھر ہند۔پاک کو ایک ہی سطح پر رکھ کر دیکھ رہا ہے اور وزیراعظم مودی اور وزیر خارجہ ایس جئے شنکر اس معاملہ میں پوری طرح خاموش ہیں۔