حیدرآباد

کے کویتا کا سیاسی مستقبل تاریک: ڈی اروند

ٹی آر ایس حامیوں کے حملہ کو سستی شہرت حاصل کرنے کا حربہ قرار دیتے ہوئے رکن پارلیمنٹ ڈی اروند نے کہا کہ کویتا اُس وقت کہاں تھیں، جب ان کے والد نے خود کہا تھا کہ ان کو بی جے پی میں شمولیت کیلئے ترغیب دی گئی تھی۔

حیدرآباد: بی جے پی رکن پارلیمنٹ (نظام آباد) ڈی اروند نے کہا کہ کے سی آر کی دختر ورکن کونسل نظام آباد کے کویتا کا سیاسی مستقبل تاریک ہوچکا ہے۔ آج یہاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کویتا کو چیالنج کیا کہ وہ ان کے خلاف مقابلہ کرکے دکھائیں۔

 رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ کے کویتا کا سیاسی مستقبل قریب الختم ہے اور وہ مستقبل میں کسی بھی الیکشن میں اپنی ضمانت نہیں بچا پائیں گی۔ کے سی آر کے ٹی آر اور کے کویتا پر غرور وتکبر کے نشہ میں چور ہیں اور بکواس کرتے جارہے ہیں۔

 انہوں نے تعجب ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کے سی آر اور افراد خاندان کے لب ولہجہ کو دیکھتے ہوئے محسوس ہوتا ہے کہ گویا، ریاست ان کی جاگیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو کے سی آر خاندان کی حقیقت معلوم ہوچکی ہے اور ٹی آر ایس زوال کی طرف گامزن ہے۔

ان کے مکان پر ٹی آر ایس حامیوں کے حملہ کو سستی شہرت حاصل کرنے کا حربہ قرار دیتے ہوئے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ کویتا اُس وقت کہاں تھیں، جب ان کے والد نے خود کہا تھا کہ ان کو بی جے پی میں شمولیت کیلئے ترغیب دی گئی تھی۔

 انہوں نے کویتا سے جاننا چاہا کہ کیا وہ اس انکشاف پر کے سی آر کی قیام گاہ پر حملہ کرائے گی یا ان پر الزام لگانے والے کسی دوسرے قائد کے خلاف بھی ایسا ہی طرز عمل اختیار کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کویتا کو اپنے مستقبل کے تاریک ہوجانے کی تکلیف کا بخوبی اندازہ ہے۔

 مگر اب بھی ان کو اعتماد ہے کہ وہ مجھے شکست سے دوچار کردیں گی اور مجھے ان کا مقابلہ کرنے میں کسی طرح کی قباحت محسوس نہیں ہوتی مگر میں ایک بات جاننا چاہتا ہوں کہ کیا کسی کے مکان پر حملہ کرنا ٹھیک ہے؟۔