حیدرآباد

میٹرو ریل کام: پرانے شہر میں تاریخی عمارتوں کو نقصان نہ پہونچانے کی ہدایت

تلنگانہ ہائی کورٹ نے پرانے شہر میں میٹرو ریل کی تعمیر کے دوران تاریخی عمارتوں کو کوئی نقصان نہ پہنچانے کی سخت ہدایت دی ہے۔

حیدرآباد(منصف نیوز بیورو): تلنگانہ ہائی کورٹ نے پرانے شہر میں میٹرو ریل کی تعمیر کے دوران تاریخی عمارتوں کو کوئی نقصان نہ پہنچانے کی سخت ہدایت دی ہے۔

ایکٹ فار پبلک ویلفیئر فاؤنڈیشن کی جانب سے دائر کردہ مفاد عامہ کی عرضی کی سماعت کے دوران عدالت نے واضح کیا کہ آثارِ قدیمہ، سروے آف انڈیا کی جانب سے شناخت کردہ مقامات پر یا ان کے آس پاس اس وقت تک کوئی تعمیراتی کام نہ کیا جائے جب تک مزید احکامات جاری نہ ہوں۔

عرضی گزاروں نے دعویٰ کیا کہ پرانے شہر میں جاری میٹرو تعمیراتی سرگرمیاں کئی ورثہ کی حامل عمارتوں کو خطرے میں ڈال رہی ہیں۔

ریاست کی جانب سے پیش ہوئے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ حکومت تمام ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کر رہی ہے تاکہ کسی بھی تاریخی عمارت کو نقصان نہ پہنچے، اور زمین صرف مناسب معاوضہ کی ادائیگی کے بعد ہی حاصل کی جا رہی ہے، نیز کسی ورثہ، عمارت کو منہدم کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اے اے جی نے تفصیلی جواب داخل کرنے کے لیے وقت طلب کیا اور یقین دہانی کرائی کہ تاریخی مقامات کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

عدالت نے اپنے عبوری احکامات میں حکم دیا کہ تاریخی عمارتوں کے قریب کسی بھی قسم کی تعمیراتی سرگرمی کو فوری طور پر روکا جائے، اور حکومت کو ہدایت دی کہ وہ 22 اپریل تک اپنا جواب داخل کرے۔ عدالت نے آئندہ سماعت بھی اسی تاریخ کو مقرر کی ہے۔