Muslim Anger over Waqf Bill: وقف بل پرمباحث کے دوران راہول کی خاموشی سے مسلمان ناراض۔ انڈیا بلاک میں بھی بے چینی
بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) سربراہ مایا وتی نے وقف ترمیمی بل پر مباحث کے دوران لوک سبھا میں قائد ِ اپوزیشن راہول گاندھی کی جانب سے خاموشی اختیار کیے جانے پر انھیں نشانہ تنقید بنایا۔

Muslim Anger over Waqf Bill: لکھنؤ (آئی اے این ایس) بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) سربراہ مایا وتی نے وقف ترمیمی بل پر مباحث کے دوران لوک سبھا میں قائد ِ اپوزیشن راہول گاندھی کی جانب سے خاموشی اختیار کیے جانے پر انھیں نشانہ تنقید بنایا۔
وقف ترمیمی ایکٹ اور متنازعہ شہریت ترمیمی ایکٹ کا تقابل کرتے ہوئے انھوں نے الزام لگایا کہ قائد ِ اپوزیشن راہول گاندھی کی خاموشی نے مسلمانوں میں برہمی پیدا کردی ہے۔
مایا وتی نے آج ایکس پر سوال کیا کہ اس بل پر لوک سبھا میں مباحث کے دوران کیا قائد ِ اپوزیشن کا خاموش رہنا مناسب تھا، خاص طور پر ایک ایسے وقت جب کہ اپوزیشن نے اسے دستوری گنجائشوں کی خلاف ورزی کے طور پر پیش کیا تھا جس طرح سی اے اے کو پیش کیا گیا تھا۔
انھوں نے لکھا کہ اس خاموشی پر مسلمانوں کی برہمی فطری ہے۔ اس کی وجہ سے انڈیا بلاک میں بھی بے چینی پیدا ہوگئی ہے۔ بی ایس پی لیڈر نے مزید الزام عائد کیا کہ کانگریس اور بی جے پی دونوں ہی محروم طبقات کے مفادات کے ساتھ دغا بازی کررہے ہیں۔
بہوجنوں کے حقوق کو غیراہم بنانے کے لیے کانگریس اور بی جے پی جیسی پارٹیاں بھی مساوی طور پر ذمہ دار ہیں، جنہوں نے سرکاری ملازمتوں اور تعلیم میں ان کے تحفظات کو غیرمؤثر کردیا۔ سابق چیف منسٹر یوپی نے مزید کہا کہ ایسی پالیسیوں کی وجہ سے اترپردیش میں بہوجنوں کی حالت مزید ابتر ہوئی ہے۔ مذہبی اقلیتوں کو بھی ان کے کھوکھلے وعدوں سے ہوشیار رہنا چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ بہوجنوں کو ہر شعبہ میں پریشانی کا سامنا ہے، جب کہ بی جے پی کارکنوں کو تحفظ حاصل ہے اور وہ اپنا کام کررہے ہیں۔ برقی اور سرکاری شعبے کی دیگر خدمات کو خانگیانے سے مسائل میں اضافہ ہورہا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ عوام کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے اپنے دستوری فرض کو پورا کرے۔