سعودی عرب میں2 لوگوں کو سزائے موت
دوسرے کو نابالغہ کے ساتھ "زبردستی جنسی تعلقات" کا مجرم پایا گیا تھا۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق اس سال سزائے موت کا یہ پہلا کیس ہے۔ گزشتہ سال 147 لوگوں کو پھانسی دی گئی جو کہ سال 2021 کے 69 کی تعداد سے دگنی ہے۔

ریاض: سعودی عرب میں مختلف جرائم کے ارتکاب کے ملزم دو لوگوں کو موت کی سزا سنائی گئی ہے۔ مقامی میڈیا نے یہ اطلاع دی ہے۔ ڈان اخبار نے سرکاری خبر رساں سعودی پریس ایجنسی (SPA) کے حوالے سے بتایا کہ دو ملزمان میں سے ایک کو تیل کی تنصیب کو دھماکے سے اڑانے کی کوشش کا قصوروار پایا گیا تھا۔
جب کہ دوسرے کو نابالغہ کے ساتھ "زبردستی جنسی تعلقات” کا مجرم پایا گیا تھا۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق اس سال سزائے موت کا یہ پہلا کیس ہے۔ گزشتہ سال 147 لوگوں کو پھانسی دی گئی جو کہ سال 2021 کے 69 کی تعداد سے دگنی ہے۔
پچھلے سال مارچ 2022 میں ایک ہی دن دہشت گردی سے متعلق جرائم کے لیے 81 افراد کو موت کی سزا سنائی گئی تھی۔ مقامی میڈیا نے وزارت داخلہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہفتے کے روز سزائے موت حکومت کی "سلامتی اور انصاف کے حصول کے لیے بے تاب” اور دیگر مجرموں کے لیے ایک انتباہ ہے۔