اب لکھنو کا نام بدلنے کی تیاری
لکھنو کا نام بدلنے کے مطالبہ پر ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ سبھی کو پتہ ہے کہ لکھنو کا پچھلا نام لکشمن نگری تھا۔ ہم صورتِ حال کے مطابق آگے بڑھیں گے۔ یہ پوچھنے پر کہ آیا حکومت نام بدل دے گی‘ انہوں نے جواب دیا کہ آپ سب کو پتہ چل جائے گا۔
بھدوئی (یوپی): اترپردیش کے ڈپٹی چیف منسٹر برجیش پاٹھک نے چہارشنبہ کے دن کہا کہ یہ اچھی طرح معلوم ہے کہ لکھنو سابق میں ”لکشمن نگری“ کے طورپر جانا جاتا تھا اور ریاستی حکومت ”صورتِ حال کے مطابق“ پیشرفت کرے گی۔
ان کے یہ ریمارکس بی جے پی رکن پارلیمنٹ سنگم لال گپتا کی طرف سے وزیراعظم نریندر مودی کو مکتوب روانہ کئے جانے کے ایک دن بعد سامنے آئے۔ گپتا نے وزیراعظم کو لکھا کہ لکھنو کا نام بدل کر ”لکھن پور یا لکشمن پور“ کردیا جائے کیونکہ شہر کو اس کا موجودہ نام 18 ویں صدی کے نواب ِ اودھ‘ نواب آصف الدولہ نے دیا تھا۔
پرتاپ گڑھ کے رکن پارلیمنٹ نے دعویٰ کیا کہ بھگوان رام نے یہ شہر اپنے بھائی لکشمن کو دیا تھا اور وہ سابق میں لکھن پور یا لکشمن پور کہلاتا تھا۔ برجیش پاٹھک‘ سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کے مجسمہ کی نقاب کشائی کے لئے یہاں آئے ہوئے تھے۔
لکھنو کا نام بدلنے کے مطالبہ پر ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ سبھی کو پتہ ہے کہ لکھنو کا پچھلا نام لکشمن نگری تھا۔ ہم صورتِ حال کے مطابق آگے بڑھیں گے۔ یہ پوچھنے پر کہ آیا حکومت نام بدل دے گی‘ انہوں نے جواب دیا کہ آپ سب کو پتہ چل جائے گا۔
برجیش پاٹھک نے لوک سبھا میں اڈانی۔ ہنڈن برگ تنازعہ میں کل کے ریمارکس کے لئے راہول گاندھی کو نشانہ ئ تنقید بنایا اور کہا کہ کانگریس قائد کا ذہنی توازن بگڑگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس جب بھی برسراقتدار رہی اس کے دور میں سینکڑوں اسکام ہوئے۔