حیدرآباد

بی جے پی کی کامیابی پر ملک شمالی ہند و جنوبی ہند میں تقسیم ہوجائے گا

سی پی آئی قومی سکریٹری کے نارائنا نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی حکومت کے خرچ پر ریاست میں آکر سیاست پر بات کررہے ہیں۔

حیدر آباد: سی پی آئی قومی سکریٹری کے نارائنا نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی حکومت کے خرچ پر ریاست میں آکر سیاست پر بات کررہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
مرکزی وزیرکشن ریڈی کا دورہ سعودی عرب
مودی اور کے سی آر پر مذہب اور ذات کی سیاست کا الزام
بی جے پی کے خلاف الیکشن کمیشن سے شکایت
’بی جے پی ساری جھگی جھونپڑیاں ڈھا دے گی‘
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز

انہوں نے کہا کہ مودی نے اب کیوں کہا کہ کے سی آر این ڈی اے میں شامل ہونا چاہتے ہیں؟ مجھے نہیں لگتا تھا کہ وزیر اعظم اتنی گھٹیا بات کریں گے۔ انہوں نے مودی کے ریمارکس پر کے سی آر سے جواب کا بھی مطالبہ کیا۔

نارائنا نے تبصرہ کیا کہ کے سی آر کو بھی این ڈی اے میں شامل ہونا چاہئے۔ وزیر اعظم کا ہلدی بورڈ کا بیان کسی شخص کی موت سے پہلے تلسی کے درخت کا رس ڈالنے کے مترادف تھا۔ اصل راز جو مودی کو کہنا ہے وہ یہ ہے کہ اے پی میں ریت کے قیمتی ساحلوں کو اپنے دوست اڈانی کو سونپ دیا گیا ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ شراب گھوٹالے میں بی آر ایس، وائی ایس آر سی پی اور بی جے پی نے ہاتھ ملایا اور مزید کہا کہ جو لیڈران تینوں پارٹیوں کی بدعنوانی کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں انہیں جیل بھیجا جا رہا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ جن لوگوں نے ہزاروں کروڑ روپے کی لوٹ مار کی ہے جیل کے باہرہے۔

نارائنا نے کہا کہ چندرا بابو کو سینکڑوں کروڑ روپے کی بدعنوانی کے نام پر جیل میں ڈالا گیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ نائیڈو ملک سے بھاگنے والا شخص نہیں ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مرکز میں وزیر اعظم مودی اور آندھرا پردیش میں چیف منسٹر جگن موہن ریڈی کے ذریعہ اپوزیشن پارٹی قائدین کے خلاف مقدمات درج کئے جارہے ہیں تاکہ اپوزیشن قائدین کو ذہنی طور پر پریشان کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ انتقامی طور پر مقدمات درج کرنا درست نہیں۔

نارائنا نے طنز کیا کہ ملک میں حقیقی اتحاد بی جے پی-اے آئی ایم آئی ایم اتحاد ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر مودی اگلے عام انتخابات کے بعد دوبارہ اقتدار میں آئے تو ملک شمالی ہند اور جنوبی ہند میں تقسیم ہو جائے گا۔

تلنگانہ میں کانگریس پارٹی کے ساتھ اتحاد پر تبصرہ کرتے ہوئے نارائنا نے کہا کہ ابھی بھی بات چیت جاری ہے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ اے پی میں اسمبلی انتخابات بہت دور ہیں۔ انہوں نے ابھی تک اے پی میں اتحاد کے بارے میں نہیں سوچا ہے۔