پارلیمنٹ میں خواتین تحفظات بل متعارف کرانے مرکزپر دباؤ ضروری: کویتا
مقننہ میں خواتین کو تحفظات فراہم کرنے کے متعلق بل کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کیلئے مرکزی حکومت پر دباؤ ڈالنے بی آر ایس رکن کونسل کے کویتا نے اپنی مہم میں شدت پیدا کرنے کا فیصلہ کیا۔
حیدرآباد: مقننہ میں خواتین کو تحفظات فراہم کرنے کے متعلق بل کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کیلئے مرکزی حکومت پر دباؤ ڈالنے بی آر ایس رکن کونسل کے کویتا نے اپنی مہم میں شدت پیدا کرنے کا فیصلہ کیا۔
آج سوشل میڈیا پر کویتا نے ایک پوسٹر جاری کیا جس پر تحریر تھا کہ خواتین کو بااختیار بنانا ملک کو با اختیار بنانے کے مصداق ہے۔ خواتین ریزرویشن بل کی مدد کیجئے۔
پوسٹرپر مزید تحریر کیا گیا کہ خواتین ریزرویشن بل کو کیوں اہمیت دی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مقصد کے حصول کیلئے قومی سطح پر کئی پروگرامس منعقد کئے جائیں گے۔ آئندہ ماہ سے ملک بھر میں یونیورسٹی اور کالجس میں اس موضوع پر راونڈٹیبل اجلاس منعقد کئے جائیں گے۔
کویتا نے فیصلہ کیا کہ خواتین ریزرویشن بل کی تائید کیلئے مشہور ماہرین تعلیم، پروفیسرس، دانشوران کو پوسٹ کارڈز روانہ کئے جائیں گے۔ واضح رہے کہ کویتا نے خواتین ریزرویشن بل کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے دہلی کے جنتر منتر پر احتجاج منظم کیا تھا اور ان کی اس کوشش کو 18 مختلف سیاسی جماعتوں اور سماجی تنظیموں کی تائید حاصل ہوئی تھی۔
اس احتجاج کے دوران کئی قائدین نے جاریہ پارلیمنٹ اجلاس میں خواتین ریزرویشن بل پیش اور منظور کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اب مرکزی حکومت کے سرد مہری رویہ کو دیکھتے ہوئے کویتا نے احتجاج میں شدت لانے اور ملک کے طور وعرض میں پروگرامس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا۔