مہاراشٹرا

اورنگ آباد کے عازمین حج کو حج کمیٹی کی جانب سےراحت

اڈوکیٹ سید توصیف یاسین نے دعویٰ کیا کہ وہ پہلے ہی کافی رقم جمع کر چکے ہیں لیکن اب انہیں ضرورت سے زیادہ کرایہ ادا کرنا پڑیگا اس لیے،اورنگ آباد کے بجائے انھیں ممبئی سے جانے کے لیے اپنا سفری مقام تبدیل کرنے کی اجازت دی جائے۔

اورنگ آباد : سال رواں حج کمیٹی کی جانب سے اورنگ آباد اور ناگپور ایمیگریشن سینٹرس سے اڑان بھرنے والے عازمین حج سے ہزاروں روپئے زیادہ بھرنے کے احکامات دیے جانے سے پریشان اورنگ آباد کے عازمین حج کو بڑی راحت دیتے ہوئے۔

متعلقہ خبریں
اورنگ آباد اور عثمان آباد کے ناموں کی تبدیلی کے خلاف عرضیاں ہائی کورٹ میں خارج
حج کمیٹی کے زیر اہتمام اتوار کو عازمین حج کا دوسرا تربیتی اجتماع
منتخب عازمین حج پہلی قسط ادا کردیں: تلنگانہ حج کمیٹی
عمران خان اور نواز شریف کو پاکستانی سپریم کورٹ کی رولنگ سے بڑی راحت
مہاراشٹرا میں دستانے بنانے والی فیکٹری میں آتشزدگی، 13 مزدور ہلاک

 جسٹس ایس جی چپلگاؤںکر کی سربراہی میں بمبئی ہائی کورٹ کی تعطیلاتی بنچ نے حج کمیٹی کو ایمارکیشن پوائنٹ کی تبدیلی پر غور کرنے کا حکم دیا۔ واضح رہے کہ ، مہاراشٹر میں عازمینِ حج کو تیسری قسط جمع کرنے کا سرکولر حج کمیٹی کی جانب سے جاری کیا جس میں اورنگ آباد کےحجاج کرام سے تقریباً 88000 اور ناگپور سے 62000 زیادہ رقم وصول کی جا رہی ہے۔ جبکہ سابق میں ہر سال ناگپور اور ممبئی کا فرق بہت کہ ہواکرتا تھا۔

حج کمیٹی کی اس زیادتی کے خلاف ، اورنگ آباد کے 64 عرضی گزاروں نے، جن کی نمائندگی ایڈوکیٹ سید توصیف یاسین نے کی، نے 6 مئی 2023 کو "حج کمیٹی آف انڈیا” کے جاری کردہ سرکلر کو چیلنج کیا اور دلیل دی کہ سرکلر ممبئی کے عازمین کے مقابلے میں ان کے ساتھ امتیازی سلوک کرتا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ پہلے ہی کافی رقم جمع کر چکے ہیں لیکن اب انہیں ضرورت سے زیادہ کرایہ ادا کرنا پڑیگا اس لیے،اورنگ آباد کے بجائے انھیں ممبئی سے جانے کے لیے اپنا سفری مقام تبدیل کرنے کی اجازت دی جائے۔

اسی طرح ایڈوکیٹ اشفاق پٹیل کی جانب سے داخل کردہ ایک اور دوسری پٹیشن پر جسٹس چپلگاؤںکر نے دونوں وکلا کے دلائل سنے اور جواب دہندگان کو نوٹس جاری کر کے 12جون 2023 تک جواب داخل کرنے کا حکم جاری کیا، نیز جواب دہندگان کو دس دنوں کے اندر درخواست گزاروں کی طرف سے کی گئی درخوست پر غور کرنے اور فیصلہ کرنے کی ہدایت دیں۔

عدالت کی جانب سے عرضی گزاروں کو یہ بھی ہدایت دی گئی کہ وہ اورنگ آباد سے ان کے ایمبریکیشن پوائنٹ کی بنیاد پر حج کمیٹی کے پاس بقیہ رقم جمع کرائیں۔ عدالت نے واضح کیا کہ یہ رقم رٹ پٹیشن کے حتمی نتائج سے مشروط ہو گی۔ اگر جواب دہندہ حکام ایمارکیشن پوائنٹ کو ممبئی میں تبدیل کرنے پر راضی ہو گئے تو درخواست گزاروں کی طرف سے جمع کرائی گئی اضافی رقم واپس کر دی جائے گی۔

 اس ضمن میں ایڈوکیٹ سید توصیف یاسین نے یو این آئی کو مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ عدالت نے جواب دہیندگان کو کہا کہ 12 جون تک جواب داخل کریں اور اگر عرضی گزاروں کی درخواست منظور نہیں کی جاتی ہے تو ہھر انھیں یہ بتانا پڑےگا کہ اتنا زیادہ کرایہ کیوں وصول کیا گیاہے۔

ایڈوکیٹ سید توصیف کے مطابق ، سال 2019 میں کرایہ ممبئی سے 67843 اور اورنگ آباد سے 80987 تھا۔ اسی طرح سال 2017 میں صرف 10500 کافرق تھا۔ 2020، 2021اور 2022 میں اورنگ آباد سے حج کے لیےکوئی فلائٹس روانہ نہیں ہوئی تھیں۔

 انھوں نے اس پات پر حیرت کا اظہار کیا کہ، اورنگ آباد اور ممبئی کے درمیا ن کرایہ صرف 3500 کے لگ بھگ ہے۔ انھوں نے کہا کہ تین ماہ تک عازمین حج اندھیرے میں رکھا گیا اور آخری ایام میں انھیں اضافی کرایہ سے متعلق واقف کرایا گیا۔

واضح رہے کہ، حج کمیٹی کی جانب سے اورنگ آباد اور ناگپور کے عازمین حج کے تئیں اس رویہ کے کے خلاف ہر طرف سے تنقید اور مذمت کی جا رہی ہے۔ مختلف جماعتوں کے قائدین کے بشمول سماجی کارکنان اور حجاج کرام کے لیے کام کرنے والے اداروں اور افراد کی جانب سے حج کمیٹی کے اس اقدام کو حجاج کرام کو لوٹ نےکے مترادف قرار دیتے ہوئے، اس بات پر افسوس اور حیرت کا اظہار کیا جارہا ہے۔

a3w
a3w