ٹوئٹر پرشرمیلا اور کے ٹی آر میں لفظی جھڑپ
صدروائی ایس آر تلنگانہ پارٹی وائی ایس شرمیلا اور کارگزارصدربی آرایس کے ٹی راماراؤ کے درمیان ٹوئٹرپر لفظی جنگ جاری ہے۔
حیدرآباد: صدروائی ایس آر تلنگانہ پارٹی وائی ایس شرمیلا اور کارگزارصدربی آرایس کے ٹی راماراؤ کے درمیان ٹوئٹرپر لفظی جنگ جاری ہے۔
شرمیلا نے آج ٹوئٹرپرکے ٹی راماراؤ کو ٹیاگ کرتے ہوئے تحریرکیاکہ متحدہ آندھراپردیش میں گروپIامتحان کے انعقادکے دوران کے سی آر نے تلنگانہ کے نوجوانوں کومشورہ دیا تھا کہ گروپIامتحانات میں شرکت نہ کریں اور انہوں نے یہ بھی کہاتھا کہ ہم گروپ I امتحان تشکیل تلنگانہ کے بعدہی منعقد کریں گے‘
مگر نوسال گزرگئے تلنگانہ کے نوجوانوں کو گروپ I کے تحت ایک بھی نوکری نہیں دی گئی‘ آیا یہ بزدل کے سی آر کاعوام کے ساتھ دھوکہ نہیں ہے؟
شرمیلانے کہاکہ کیا کے سی آر نے ہر گھر سے ایک فرد کوملازمت اور بے روزگار نوجوانوں کوبے روزگاربھتہ دینے کا وعدہ کرتے ہوئے گمراہ نہیں کیاتھا؟ کیا بسوال کمیٹی رپورٹ جس میں 91000مخلوعہ جائیدادوں کی نشاندہی کی تھی‘ حقیقت نہیں ہے؟۔
انہوں نے کہاکہ ملک بھر کیلئے ایمپلائمنٹ پالیسی کا تقاضہ کررہے کے ٹی راماراؤ ریاست میں جاب کیلنڈرجاری کرنے سے کیوں گریز کررہے ہیں؟
انہوں نے کہاکہ ٹی ایس پی ایس سی پرچہ سوالات کوڈیجیٹل تحفظ فراہم کرنے میں ناکامی بطورآئی ٹی وزیر کے ٹی راماراؤکی ناکامی ہے۔جہاں کے سی آر نے نوجوانوں کوروزگارکی فراہمی کے نام پربلی کا بکرابنادیاوہیں کے ٹی راماراؤ روزانہ نت نئے وعدوں سے عوام کوگمراہ کرنے میں مصروف ہیں۔
شرمیلانے حکومت سے 1,91,000مخلوعہ جائیدادوں پرتقررات کے لئے اعلامیہ جاری کرنے‘نوجوانوں سے معافی مانگنے اوربے روزگاروں میں بے روزگاری بھتہ منظور کرنے کا مطالبہ کیا۔