دولہا بارات لے کر پہنچا… مگر دلہن کا گھر ہی غائب! پیش آیا شادی کا انوکھا فراڈ
جیسے ہی بارات گلی نمبر 5 پر پہنچی، وہاں کوئی دلہن، کوئی سجاوٹ یا شادی کا نشان تک نہ تھا۔ نہ ہی مہمان، نہ ہی کوئی استقبالیہ۔ ہر طرف سناٹا تھا۔ باراتی حیران و پریشان ہو گئے۔ انہوں نے آس پاس کے لوگوں سے پوچھ گچھ کی، مگر کسی کو ایسی کسی دلہن یا شادی کے بارے میں کوئی علم نہیں تھا۔

نئی دہلی: جیسے جیسے ہندوستان میں آن لائن شادیاں عام ہو رہی ہیں، ویسے ویسے کچھ دھوکہ باز اس نظام کو فراڈ کا ذریعہ بنا رہے ہیں۔ پنجاب کے ضلع موگا میں شادی کے نام پر ایسا عجیب و غریب واقعہ پیش آیا جس نے سب کو حیران کر دیا۔ یہاں ایک دولہا پورے خاندان اور باراتیوں کے ساتھ دلہن کے دیے گئے پتہ پر شادی کے لیے پہنچا، مگر نہ صرف دلہن غائب تھی بلکہ اس کا پتہ بھی جعلی نکلا۔
یہ بارات امرتسر سے آئی تھی۔ دولہا کے خاندان نے بتایا کہ رشتہ طے ہونے کی ابتدا فون پر بات چیت سے ہوئی۔ یہ رشتہ دولہا کی بھابھی نے اپنی ممیری بہن کے ذریعے کروایا تھا۔ مہینوں تک فون پر بات چیت، ویڈیو کالز، اور دیگر تفصیلات کے بعد شادی کی تاریخ اور مقام طے ہوا۔ لڑکی نے موگا کے گلی نمبر 5 کا پتہ دیا تھا جہاں بارات کو صبح 11 بجے پہنچنا تھا۔
جیسے ہی بارات گلی نمبر 5 پر پہنچی، وہاں کوئی دلہن، کوئی سجاوٹ یا شادی کا نشان تک نہ تھا۔ نہ ہی مہمان، نہ ہی کوئی استقبالیہ۔ ہر طرف سناٹا تھا۔ باراتی حیران و پریشان ہو گئے۔ انہوں نے آس پاس کے لوگوں سے پوچھ گچھ کی، مگر کسی کو ایسی کسی دلہن یا شادی کے بارے میں کوئی علم نہیں تھا۔ دولہے والوں نے دلہن کی تصویر نکال کر لوگوں کو دکھائی، مگر کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
کچھ وقت بعد جب بار بار فون کرنے پر بھی دلہن یا اس کے خاندان سے کوئی رابطہ نہ ہوا تو باراتیوں کو شک ہونے لگا کہ ان کے ساتھ فراڈ ہو گیا ہے۔ دلہن اور اس کے اہل خانہ کا فون بند ہو چکا تھا۔ باراتی دوپہر سے شام تک موگا کی گلیوں میں بھٹکتے رہے، پھر آخرکار تھک ہار کر پولیس تھانے پہنچے اور شکایت درج کروائی۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب دلہن کے نام پر شادی کا فراڈ کیا گیا ہو۔ دسمبر 2024 میں بھی ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا جب ایک خاندان دبئی سے بارات لے کر آیا تھا۔ لڑکی نے کچھ رقم کا مطالبہ بھی کیا تھا جو اسے بھیج دی گئی تھی، لیکن شادی کے دن نہ لڑکی ملی، نہ مقام، اور نہ ہی کوئی وضاحت۔ اس کیس میں بھی پولیس نے ایف آئی آر درج کی تھی مگر اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
پولیس اب اس واقعہ کی تحقیقات سوشل میڈیا اور سائبر کرائم کے زاویہ سے کر رہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ منظم گروہ اب "شادی” کے نام پر جذباتی طور پر لوگوں کو پھنسا کر نہ صرف ان سے پیسے بٹور رہے ہیں بلکہ ان کی عزت و وقار کو بھی نشانہ بنا رہے ہیں۔ پولیس دلہن کی تصویر، آدھار کارڈ کی تفصیلات، اور کال ریکارڈنگز کی جانچ کر رہی ہے تاکہ اس گینگ کا سراغ لگایا جا سکے۔