سوشیل میڈیا

لوگوں کی زندگیاں بچانے والا اپنی زندگی کی جنگ ہار گیا

کدم کے اس جذبہ پر ممبئی پولیس انہیں اعزاز سے بھی نواز چکی ہے۔ سی لنک پر خودکشی کا کوئی بھی کیس سامنے آنے پر خودکشی کرنے والے کو سمجھانے کے لیے کدم کو ہی طلب کیا جاتا تھا۔ امول کے مطابق کدم اپنے گھر میں کمانے والے واحد رکن تھے۔

ممبئی: باندرا ورلی سی لنک سے خودکشی کرنے والوں کی جان بچانے والے چیتن کدم منگل کی رات تیز رفتار کار کے سامنے زندگی کی جنگ ہارگئے۔ منگل کو رات دیر گئے سی لنک پر ہوئے حادثہ میں جان گنوانے والوں میں 36سالہ چیتن کدم بھی شامل ہیں۔ سی لنک پر گاڑیوں کی آمد ورفت شروع ہونے کے پہلے دن سے کدم وہاں برسرکار تھے۔

 2009 میں  بطور ہیلپر انہوں نے ملازمت کا آغاز کیا تھا۔ اپنی سوجھ بوجھ اور محنت کی بدولت کدم ہیلبر سے سوپروائزر کے عہدہ پر پہنچ گئے تھے۔ کدم کے دوست ایچ امول موتیلے نے بتایا کہ چیتن بے حد زندہ دل انسان تھے۔ اپنی اسی زندہ دہلی اور سوجھ بوجھ کے بل پر کدم نے سی لنک پر خودکشی کرنے والے چار افرا دکی جان بچائی ہے۔

کدم کے اس جذبہ پر ممبئی پولیس انہیں اعزاز سے بھی نواز چکی ہے۔ سی لنک پر خودکشی کا کوئی بھی کیس سامنے آنے پر خودکشی کرنے والے کو سمجھانے کے لیے کدم کو ہی طلب کیا جاتا تھا۔ امول کے مطابق کدم اپنے گھر میں کمانے والے واحد رکن تھے۔

ان کی موت کے بعد خاندان میں کوئی کمانے والا نہیں بچا ہے۔ کدم کے پسماندگان میں چار سال کا بچہ، حاملہ بیوی، ماں اور بے روزگار بھائی شامل ہیں۔ ان کا خاندان دادر کے پھول مارکٹ کے قریب کرایہ کے گھر میں مقیم ہے۔ کدم کے 30سالہ چھوٹے بھائی کی کورونا دور میں ملازمت چھوٹ گئی تھی۔

مہاراشٹرا ریاستی روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم ایس آر ڈی سی) نے سی لنک پر ہوئے حادثہ کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔ ایم ایس آر ڈی سی کے ایک سینئر عہدیدار کے مطابق پولیس کی تحقیقاتی رپورٹ اور ان کی تحقیقات کا نتیجہ آنے کے بعد حادثات سے نمٹنے کے لیے وضع کردہ قواعد میں ترمیم کی جائے گی۔

عہدیدار کے مطابق رات ڈھائی بجے کے قریب سی لنک پر ایک گاڑی کے حادثہ کا شکار ہونے کی اطلاع ٹول ناکے کو ملی تھی۔ اطلاع ملتے ہی تقریباً10ملازمین ایمبولنس اور ٹوئنگ ویان لے کر وہاں پہنچ گئے۔ ملازمین کی جانب سے حادثہ کی گاڑی سے زخمیوں کو ایمبولنس میں منتقل کیا جارہا تھا کہ عقب سے آرہی تیز رفتار دوسری کار نے وہاں موجود ملازمین کو اڑادیا۔

اس حادثہ میں امدادی کام میں مصروف پانچ افراد کی موت ہوگئی۔ عہدیدار کے مطابق جس تیز رفتار کے شکار مذکورہ ملازمین ہوئے اس کے ڈرائیور کے حالت نشے میں ہونے کا خدشہ ہے، فی الحال پولیس معاملے کی تحقیقات کررہی ہے۔

 اس حادثے کے بعد این سی پی نے سی لنک پر ٹول وصول کرنے والی و دیکھ بھال کا ذمہ سنبھالنے والی کمپنی کے خلاف کیس درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ این سی پی  کے ترجمان و چیتن کدم کے دوست ایڈ امول موتیلے کے مطابق حادثہ کے وقت کمپنی کی طرف سے اپنے ملازمین کی سلامتی کے لیے کافی انتظامات نہیں کیے گئے تھے۔

موتیلے نے چیف منسٹر و ڈپٹی چیف منسٹر کو مکتوب تحریر کرکے ایم ایس آر ڈی سی کے ٹھیکے دار کے خلاف کیس درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ مہلوکین میں چیتن کدم، سومناتھ بابملے، راجندر سنگھل، گجراج سنگھ، ستیندر سنگھ شامل ہیں۔