حیدرآباد میں ٹرافک والینٹرس کے طور پر خواجہ سراؤں کا عنقریب تقرر
چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ ریاست میں بڑھتی ٹرافک پر قابو پانے اور ٹرافک کے مسائل حل کرنے کیلئے خواجہ سراؤں کو بطور والینٹرس تقرر کرنے کا حکم دیا تھا۔ اور انہوں نے ان مخنثوں کی خدمات ہوم گارڈز کی طرح حاصل کرنے کی ہدایت دی تھی۔
حیدرآباد: شہر حیدرآباد میں اب ٹرافک مینجمنٹ اورڈرنک اینڈ ڈرائیو مہم کیلئے اب خواجہ سراوں کو بطور والینٹرس تقرر کیا جائے گا۔ پہلے مرحلہ میں جی ایچ ایم سی میں مصروف ترین علاقوں میں ان خواجہ سراوں کو ٹرافک کنٹرول کرنے کیلئے تعینات کیا جائے گا۔
چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ ریاست میں بڑھتی ٹرافک پر قابو پانے اور ٹرافک کے مسائل حل کرنے کیلئے خواجہ سراؤں کو بطور والینٹرس تقرر کرنے کا حکم دیا تھا۔ اور انہوں نے ان مخنثوں کی خدمات ہوم گارڈز کی طرح حاصل کرنے کی ہدایت دی تھی۔
انہیں ٹرافک انٹر سیکشن،، سگنل توڑنے اور ٹرافک قواعد کی خلاف ورزی کو روکنے کیلئے ان خواجہ سراؤں کو ڈیوٹی پر متعین کیا جائے گا۔ چیف منسٹر نے تجویز پیش کی کہ نشہ کی حالت میں گاڑیاں چلانے کو روکنے کی مہم میں بھی خواجہ سراؤں کی خدمات کے حصول پر زور دیا تھا۔
انہوں نے عہدیداروں کو خواجہ سراؤں کے لئے خصوصی ڈریس کوڈ کو قطعیت دینے اور ہوم گارڈ کے مساوی تنخواہ دینے کی ہدایت دی۔ چیف منسٹر چاہتے ہیں کہ عہدیدار، اس فیصلہ کو بعجلت ممکنہ تجرباتی اساس پر نافذ کریں۔
گزشتہ ماہ ستمبر میں شہر حیدرآباد میں ٹرافک مینجمنٹ کیلئے خواجہ سراؤں کی خدمات کے حصول کا فیصلہ کیا گیا۔ چیف منسٹر نے انہیں ا یک ہفتہ یا10دنوں تک درکار تربیت فراہم کرنے کی ہدایت دی تھی۔ حکومت کے اس اقدام سے سماج میں خواجہ سراؤں کو احترام ملے گا۔