یو پی ایس سی نتائج: مسلم امیدواروں کی نمائندگی میں کمی، ٹاپ 100 میں صرف 2 امیدوار
یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) کی جانب سے 2024 کے سول سروسز امتحان کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ اس سال محترمہ شکتی دوبے نے ٹاپ رینک حاصل کرتے ہوئے پہلی پوزیشن حاصل کی، جب کہ محترمہ ہرشیتا گوئل دوسرے اور مسٹر ڈونگرے آرچیت پراگ تیسرے نمبر پر رہے۔

نئی دہلی: یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) کی جانب سے 2024 کے سول سروسز امتحان کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ اس سال محترمہ شکتی دوبے نے ٹاپ رینک حاصل کرتے ہوئے پہلی پوزیشن حاصل کی، جب کہ محترمہ ہرشیتا گوئل دوسرے اور مسٹر ڈونگرے آرچیت پراگ تیسرے نمبر پر رہے۔ اس بار کے نتائج میں خواتین امیدواروں نے ایک بار پھر شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹاپ 5 میں سے تین مقامات حاصل کیے ہیں۔
یو پی ایس سی کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، مختلف سروسز کے لیے کل 1,009 امیدواروں (725 مرد اور 284 خواتین) کی سفارش کی گئی ہے۔ ان میں:
- انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (IAS): 180 امیدوار
- انڈین فارن سروس (IFS): 55 امیدوار
- انڈین پولیس سروس (IPS): 147 امیدوار
- سینٹرل سروسز گروپ A: 605 امیدوار
- گروپ B: 142 امیدوار شامل ہیں۔
اس سال سول سروسز کے ابتدائی امتحان کے لیے 9,92,599 امیدواروں نے درخواست دی تھی، جن میں سے 5,83,213 نے امتحان میں شرکت کی۔ ان میں سے 14,627 امیدوار مین امتحان کے لیے منتخب ہوئے، اور پھر 2,845 امیدواروں نے پرسنالٹی ٹیسٹ (انٹرویو) کے لیے کوالیفائی کیا۔ آخرکار 1,009 امیدواروں کو تقرری کے لیے منتخب کیا گیا۔
مسلمانوں کی نمائندگی میں کمی، رینکنگ میں بھی زوال
امسال یو پی ایس سی کے نتائج میں مسلمان امیدواروں کی نمائندگی میں واضح کمی دیکھی گئی ہے۔ کل 26 مسلم امیدوار کامیاب قرار دیے گئے ہیں، تاہم کوئی بھی مسلم امیدوار ٹاپ 25 میں جگہ نہ بنا سکا۔ صرف دو امیدوار، ارم چوہدری (رینک 40) اور فرخندہ قریشی (رینک 67) نے ٹاپ 100 میں اپنی جگہ بنائی۔
ٹاپ 200 میں بھی صرف چار مسلم امیدوار شامل ہیں، جو گزشتہ برسوں کے مقابلے میں ایک قابلِ تشویش کمی ہے۔
منتخب ہونے والے مسلم امیدواروں کی فہرست:
- ارم چوہدری – 40
- فرخندہ قریشی – 67
- محمد منیب بٹ – 131
- ادیبہ انعم اشفاق احمد – 142
- وسیم الرحمان – 281
- محمد نایاب انجم – 292
- محمد حارث میر – 314
- محمد شوکت عظیم – 345
- علیفہ خان – 417
- نادیہ عبدالرشید – 429
- نجمہ السلام – 442
- شکیل احمد – 506
- شاہ محمد عمران محمد عرفان – 553
- محمد آفتاب عالم – 560
- محسنہ بانو – 585
- سید محمد عارف معین – 594
- غلام حیدر – 633
- حسن خان – 643
- گھانچی غزالہ محمد حنیف – 660
- محمد صلاح ٹی اے – 711
- صدف ملک – 742
- یاسر احمد بھٹ – 768
- جاوید میو – 815
- نذیر احمد بجران – 847
- ارشد عزیز قریشی – 993
- اقبال احمد – 998
رہائشی کوچنگ اکیڈمی اور دیگر اداروں کا کردار
کامیاب مسلم امیدواروں میں سے 17 نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کی رہائشی کوچنگ اکیڈمی (آر سی اے) سے تربیت حاصل کی، جبکہ کئی امیدوار زکوٰۃ فاؤنڈیشن اور دیگر اقلیتی اداروں سے وابستہ کوچنگ پروگراموں سے مستفید ہوئے۔
تجزیہ اور تشویش
اس سال مسلم امیدواروں کی تعداد اور ان کی رینکنگ میں کمی نے ماہرین تعلیم اور اقلیتی طبقات کے رہنماؤں کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کامیابی کے باوجود پائیدار ترقی کے لیے نہ صرف زیادہ تعداد میں شرکت ضروری ہے بلکہ معیاری رہنمائی اور مسلسل تیاری بھی وقت کی اہم ضرورت ہے۔