حیدرآبادسوشیل میڈیا

Video: دیوالی کے ”دئیے“ کو لات مارنے پر عیسائی کیخلاف کیس درج

حیدرآباد سٹی پولیس نے چہارشنبہ کے روز ایک خاتون اور ان کے افراد خاندان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے جن پر دیوالی کے پیش نظر اپنے اپارٹمنٹس میں ایک پڑوسی کی جانب سے رکھے گئے روشن ”دئیے“ کو لات مارنے کا الزام ہے۔

حیدرآباد: حیدرآباد سٹی پولیس نے چہارشنبہ کے روز ایک خاتون اور ان کے افراد خاندان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے جن پر دیوالی کے پیش نظر اپنے اپارٹمنٹس میں ایک پڑوسی کی جانب سے رکھے گئے روشن ”دئیے“ کو لات مارنے کا الزام ہے۔

یہ واقعہ، پیر کے روز چکڑپلی پولیس اسٹیشن کے حدود میں ایک عمارت میں پیش آیا تھا۔ ایک عیسائی خاندان نے کھلی جگہ پر پڑوسی ہندو خاندان کی جانب سے رنگولی بنانے اور ”دئیے“ روشن کرنے پر اعتراض کیا تھا۔

اس عمارت اور اُس کے قرب وجوار کے مختلف افراد نے اس واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔ پولیس نے بتایا کہ اُس نے اس سلسلہ میں ایک کیس درج کرلیا ہے۔

چکڑپلی پولیس انسپکٹر کے مطابق آئی پی سی کی مختلف دفعات295اور 295(اے)،509،506 دیگر دفعات کے تحت ایک کیس درج کرلیا ہے۔

دریں اثنا دائیں بازو کی مختلف ہندو تنظیموں کے ارکان نے اپارٹمنٹس کے باہر دھرنا منظم کرتے ہوئے پولیس سے سخت کاروائی کا مطالبہ کیا۔

پولیس عہدیدار نے احتجاجیوں کو سمجھایا کہ پہلے ہی ایک کیس درج کرلیا گیا ہے اور قانون کے مطابق ملزم کے خلاف کاراوئی کی جائے گی۔کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے عمارت کے باہر پولیس دستہ متعین کردیا گیا ہے۔