شمال مشرق
ٹرینڈنگ

25 سال بعد بی جے پی چھوڑنے والی ٹامل اداکارہ ٹی گوتمی کون ہے؟

تادیملہ نے ایک بار پھر بتایا کہ اس نے اس دھوکہ دہی کے بارے میں پولیس سے شکایت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں انصاف کو یقینی بنانے کے لیے چیف منسٹر ایم کے اسٹالن کی ضرورت ہے۔

نئی دہلی: ٹامل اداکارہ گوتمی تادیملا نے بھارتیہ جنتا پارٹی سے اپنی 25 سال پرانی رفاقت توڑ دی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پارٹی کے ایک حصے نے، دوسروں کے علاوہ، اس شخص کی حمایت کی جس نے ان کے ساتھ دھوکہ کیا تھا۔

 اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘X’ پر اپنے اکاؤنٹ پر اپ لوڈ کیے گئے ایک بیان میں، تادیملا نے کہا کہ پارٹی نے آخری لمحات میں ریاست میں 2021 کے اسمبلی انتخابات میں انہیں ٹکٹ دینے کی یقین دہانی کے ‘منسوخ’ کرنے کے باوجود، وہ بی جے پی کے لیے پرعزم تھیں۔

تادیملہ نے کہا کہ انہوں نے ‘نا چاہتے ہوئے اور مایوسی’ کے ساتھ پارٹی سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں انہوں نے بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا اور پارٹی کی ٹاملناڈو یونٹ کے سربراہ کے پر تنقید کی۔ اُنہوں نے یہ پوسٹ انامالائی اور دیگر لیڈرس کو ٹیگ کیا ہے۔

 انہوں نے الزام لگایا، "ایک خاص شخص نے مجھے میرے پیسے، جائیداد اور دستاویزات سے دھوکہ دیا، مجھے پارٹی اور رہنماؤں کی طرف سے کوئی حمایت نہیں ملی ہے، لیکن مجھے پتہ چلا ہے کہ ان میں سے بہت سے ایک ہی شخص کی مدد اور حمایت کر رہے ہیں.” میری امانت میں خیانت کی اور مجھے میری زندگی کی کمائی سے دھوکہ دیا۔”

تادیملہ نے ایک بار پھر بتایا کہ اس نے اس دھوکہ دہی کے بارے میں پولیس سے شکایت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں انصاف کو یقینی بنانے کے لیے چیف منسٹر ایم کے اسٹالن کی ضرورت ہے۔

اسٹالن اور عدالتی نظام سے امید ہے۔ گوتمی تاڈیملا نے کہا کہ انہیں 2021 کے انتخابات کے دوران راجپالم حلقہ کی ترقی کی ذمہ داری سونپی گئی تھی اور انہیں یقین تھا کہ انہیں وہاں سے میدان میں اتارا جائے گا، جس کے بعد انہوں نے پارٹی کو نچلی سطح پر مضبوط کرنے کے لیے خود کو وقف کر دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘تاہم الیکشن لڑنے کی یہ یقین دہانی آخری وقت پر منسوخ کردی گئی، اس کے باوجود میں نے پارٹی سے اپنی وابستگی برقرار رکھی’۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ تنظیم میں 25 سال خدمات انجام دینے کے بعد بھی کوئی تعاون نہیں ملا۔

 تادیملہ کے مطابق، پارٹی کے بہت سے سینئر ممبران اس شخص کو ‘قابل’ بنا رہے تھے جس نے انہیں دھوکہ دیا اور ‘انصاف سے چشم پوشی کی اور ایف آئی آر درج ہونے کے بعد بھی گزشتہ 40 دنوں سے مفرور ہے’۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنا استعفیٰ انتہائی درد اور دکھ کے ساتھ لیکن بڑے عزم کے ساتھ لکھ رہی ہیں۔