اقلیتیں، ہندوستان میں زیادہ محفوظ : نتیانند رائے
نتیانند رائے نے پیر کے دن زور دے کر کہا کہ ملک میں ”تمام اقلیتی گروپس“ دنیا کے کسی بھی مقام سے زیادہ محفوظ ہیں حالانکہ بی جے پی کی مخالف جماعتیں ”خوشامد کی سیاست“ کی وجہ سے کچھ اور ہی کہتی ہیں۔
پٹنہ: مرکزی مملکتی وزیر داخلہ نتیانند رائے نے پیر کے دن زور دے کر کہا کہ ملک میں ”تمام اقلیتی گروپس“ دنیا کے کسی بھی مقام سے زیادہ محفوظ ہیں حالانکہ بی جے پی کی مخالف جماعتیں ”خوشامد کی سیاست“ کی وجہ سے کچھ اور ہی کہتی ہیں۔
نتیانند رائے نے پٹنہ میں بہار بی جے پی ہیڈکوارٹرس میں پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں یہ بات کہی۔ ان سے پوچھا گیا تھا کہ آر جے ڈی کے قومی جنرل سکریٹری عبدالباری صدیقی نے حال میں کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کے بچے بیرون ِ ملک سیٹل ہوجائیں۔
انہوں نے اس کی وجہ ملک کا ماحول بتائی تھی۔ نتیانند رائے نے جو بی جے پی بہار یونٹ کے صدر رہ چکے ہیں‘ کہا کہ تمام اقلیتی گروپس ملک میں محفوظ ہیں۔ ان میں وہ گروپ بھی شامل ہے جس کی طرف عبدالباری صدیقی کا اشارہ ہے۔
اقلیتیں دنیا کے کسی بھی ملک سے زیادہ یہاں محفوظ ہیں۔ میں یہ بات ملک کا مملکتی وزیر داخلہ ہونے کی حیثیت سے پوری ذمہ داری سے کررہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آر جے ڈی اور اس کی حلیف کانگریس جیسی جماعتیں‘ اقلیتیں خطرہ میں ہیں کی باتیں الیکشن میں فائدہ کے لئے سماج کے بعض طبقات کی ہمدردی بٹورنے کے لئے کرتی ہیں۔
یہ خوشامد کی سیاست کہلاتی ہے۔ اسی سیاست نے ملک کا بٹوارہ کرایا تھا۔ یہ پوچھنے پر کہ آیا وہ مہاتماگاندھی کو بھی خوشامد کی سیاست کا قصوروار سمجھتے ہیں‘ نتیانندرائے نے کہا کہ نہیں‘ میں گاندھی جی کو ایسا نہیں سمجھتا لیکن جن لوگوں نے پاکستان پر حکمرانی چاہی اور ملک کو بانٹا وہ اقتدار کے لئے ایسی راج نیتی کررہے ہیں۔
انہوں نے کانگریس قائد راہول گاندھی پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے بھارت جوڑو یاترا کے دوران اپنی تقریر میں مسلح افواج کی نفی کی۔ نتیانند رائے نے دعویٰ کیا کہ چین اور پاکستان جیسے دشمن ممالک نے مان لیا ہے کہ یہ 1960 کے دہے کا ہندوستان نہیں ہے۔ مرکزی وزیر نے چیف منسٹر بہار نتیش کمار کے ”پیوگے تو مروگے“والے طنز پر بھی تنقید کی۔