شمالی بھارت

تبدیلی مذہب کیس: مولوی اور نابالغ لڑکے کی واٹس ایپ چاٹس منظرعام پر

ایک مولوی اور جین برادری کے ایک نابالغ لڑکے کے درمیان واٹس ایپ چاٹ منظر عام پر آئی ہے جس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ چاٹس کے ذریعہ کس طرح اس کا برین واش کیا گیا اور اسلام قبول کرنے کی تحریک دی گئی تھی۔

غازی آباد: غازی آباد میں گیمنگ ایپ کے ذریعہ تبدیلی مذہب کیس سے متعلق کئی چونکادینے والے انکشافات سامنے آئے ہیں۔ ایک مولوی اور جین برادری کے ایک نابالغ لڑکے کے درمیان واٹس ایپ چاٹ منظر عام پر آئی ہے جس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ چاٹس کے ذریعہ کس طرح اس کا برین واش کیا گیا اور اسلام قبول کرنے کی تحریک دی گئی تھی۔

متعلقہ خبریں
برقعہ اور حجاب کی مخالف بی جے پی کی خاتون ایم ایل اے نے برقعے تقسیم کیے
مذہب کے نام پر مسلمانوں کو تحفظات، وزیر اعظم کا الزام گمراہ کن: محمد علی شبیر
گائے کے پیشاب سے علاج
ناپاکی کا دھبہ صاف نہ ہو
حج کی محفوظ رقم اور زکوۃ

یہ بات چیت دسمبر 2022 میں ہوئی تھی جس میں اس لڑکے کو وضو اور نماز کے اوقات کے بارے میں بتایا گیا تھا۔ اِس چاٹ میں طالب علم کو یہ کہتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے کہ فی الحال میں اسکول میں ہوں اور نماز نہیں پڑھ سکوں گا، جس پر مولوی نے جواب دیا تھا کہ آج جمعہ ہے اور جمعہ کی نماز پڑھنا بے حد اہم ہے۔

اس مولوی کی عبدالرحمن کی حیثیت سے شناخت کی گئی ہے جسے کم ازکم 4 نوجوانوں کا مذہب تبدیل کرانے میں اس کے رول پر غازی آباد سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ اصل ملزم شاہنواز خان عرف بڈو جو تھانہ کا ساکن ہے، مفرور بتایا جاتا ہے۔

پولیس نے اسے پکڑنے کیلئے ایک مہم شروع کردی ہے۔ غازی آباد پولیس کو ملک کے مختلف حصوں سے 4 نابالغ بچوں کا مذہب تبدیل کرانے کی اطلاع ملی تھی، ایک لڑکے کا تعلق فریدآباد، ایک کا چندی گڑھ اور 2 کا غازی آباد سے ہے۔

غازی آباد پولیس کی 4 رکنی ٹیم کو مہاراشٹرا بھیجا گیا ہے تاکہ خان کو گرفتار کیا جاسکے۔ خان کی ماں اور بھائی پولیس کے ساتھ مسلسل ربط میں ہیں۔ غازی آباد پولیس نے خان، رحمن اور دونوں کے افراد خاندان کے بینک کھاتوں کی جانچ پڑتال شروع کردی ہے۔