بھارت

راجیوگاندھی قتل کیس کے مجرموں کی رہائی کے خلاف مرکز سپریم کورٹ سے رجوع

مرکز نے سپریم کورٹ میں درخواست داخل کرتے ہوئے 11 نومبر کے اُس کے فیصلہ پر نظرثانی کرنے کی گزارش کی، جس کے تحت راجیوگاندھی قتل کیس کے 6 مجرموں کی سزا میں کمی کی گئی ہے۔

نئی دہلی: مرکز نے سپریم کورٹ میں درخواست داخل کرتے ہوئے 11 نومبر کے اُس کے فیصلہ پر نظرثانی کرنے کی گزارش کی، جس کے تحت راجیوگاندھی قتل کیس کے 6 مجرموں کی سزا میں کمی کی گئی ہے۔

مرکز نے کہا کہ اُسے اس کیس میں اپنا موقف پیش کرنے کا موقع نہیں ملا اور سپریم کورٹ کے فیصلہ میں قانونی نقائص ہیں۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 11 نومبر کو نلینی سری ہرن اور دیگر 5 مجرموں کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا جو راجیوگاندھی قتل کیس میں تقریباً تین دہائیوں سے عمر قید کی سزا کاٹ رہے تھے۔

عدالت نے کہا تھا کہ اس کا سابقہ حکم جس کے تحت ایک مجرم اے جی پراری ویلن کی سزا میں تحفیف کی گئی، تمام مجرمین پر یکساں طور پر نافذ ہوگا۔

اس کے دوسرے دن نلینی اور دیگر خاطی ٹاملناڈو کی جیلوں سے رہا ہوگئے۔ وی سری ہرن عرف مروگن کی بیوی نلینی کو سب سے پہلے رہا کیا گیا۔

اُس نے بتایا کہ بے قصور ہونے کے اس کے یقین نے اسے اتنے برسوں تک زندہ رکھا۔ قبل ازیں مئی میں ایک اور مجرم اے جی پراری ویلن اور اس کی ماں ارپوتھلم کو پزہال جیل سے رہا کیا گیا تھا۔